اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

میسی کو بارسلونا چھوڑنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟ مداحوں کے لیے بڑی خبر

اشتہار

حیرت انگیز

بار سلونا: دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی نے اپنے فٹبال کلب بار سلونا کو چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم اس سے قبل معاہدے کے تحت انہیں کلب کو کروڑوں ڈالر کی رقم ادا کرنی ہوگی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فٹبال لیگ لا لیگا کا کہنا ہے کہ ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی کا معاہدہ ابھی بھی قابل عمل ہے اور انہیں بارسلونا چھوڑنے کے لیے ریلیز کے اصول کے مطابق 83 کروڑ ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔

اپنے فٹ بال کلب بار سلونا کو چھوڑنے کا اعلان کرنے والے میسی بار سلونا کے سیزن سے قبل میڈیکل ٹیسٹ میں شریک نہیں ہوئے۔ اتوار کی صبح بار سلونا ٹیم کے کئی کھلاڑی ٹیسٹ کے لیے پہنچے لیکن میسی نہیں آئے۔ مقامی وقت کے مطابق انہیں صبح 10 بجے میدان میں ہونا چاہیئے تھا۔

- Advertisement -

مختلف میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ میسی پیر کو نہ تو میڈیکل سیشن میں اور نہ ہی ٹریننگ میں شرکت کریں گے۔

دوسری جانب لا لیگا کا کہناہے کہ میسی کا معاہدہ ابھی تک قابل عمل ہے، قانون کے مطابق لا لیگا اسپین فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ رجسٹرڈ کسی کھلاڑی کو اس وقت تک معاہدے کو توڑنے کی اجازت نہیں دے سکتا جب تک کہ ریلیز کے اصول میں دی گئی رقم کی ادائیگی نہ ہوجائے۔

33 سالہ فٹبالر لیونل میسی نے بارسلونا کو بتایا تھا کہ وہ اپنے معاہدے میں 70 کروڑ یورو (83.3 کروڑ ڈالر) کی ریلیز کے اصول کے باوجود کلب چھوڑنا چاہتے ہیں۔

ارجنٹینا کے ٹی وی چینل ٹی وائی سی اسپورٹس کے مطابق میسی نے اپنے معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے حوالے سے کلب کو ایک رجسٹرڈ فیکس بھیجا تھا جس میں ایک قاعدے کا خاکہ پیش کیا گیا تھا جس سے وہ سیزن کے اختتام پر یکطرفہ طور پر اپنا معاہدہ منسوخ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

بارسلونا کے ایک مقامی اخبار کے مطابق کلب کو میسی کی طرف سے ایک خط موصول ہوا لیکن معاہدہ ختم کرنے کے لیے ان کے پاس 10 جون تک کا وقت تھا جو اب ختم ہوچکا ہے۔

اسی کے ساتھ ساتھ میسی کے مطابق یہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ بار سلونا کی مہم 14 اگست کو چمپیئنز لیگ میں بائرن میونخ کو 2-8 سے شکست دینے کے بعد ختم ہوئی۔

گزشتہ ہفتے میسی کی بار سلونا کلب چھوڑنے کی خبروں کے بعد بار سلونا کے حامیوں و مداحوں کی بڑی تعداد ان کے اسٹیڈیم نو کیمپ کے باہر جمع ہوگئی تھی اور انہوں نے انتظامیہ اور بورڈ کے خلاف مظاہرے کیے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں