اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دوبارہ دائر کردیا، جسے احتساب عدالت نےباقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے ، ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کرکے 8 ہزار صفحات پر مشتمل ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت میں دوبارہ دائر کردیا۔
ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔
ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت نمبر ایک سے احتساب عدالت نمبر دو منتقل کیا گیاہے، احتساب عدالت کے جج اعظم خان ایل این جی ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کریں گے۔
ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو21ارب روپےسےزائدکافائدہ پہنچایاگیا ، مارچ 2015سے ستمبر 2019تک فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانےکو 47ارب روپے کانقصان ہو گا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15سال میں 68ارب سےزائد کابوجھ پڑے گا۔
ریفرنس میں مزید کہا گیا سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق نےبھی اہم کرداراداکیا اور سابق سیکرٹری اور ایم ڈی پیٹرولیم اہم گواہ بن گئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب نےشاہد خاقان کولاہور سے گرفتار اورعدالت سےجسمانی ریمانڈ لیا، شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں، نیب راولپنڈی قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کررہا ہے جبکہ دوران جسمانی ریمانڈشاہد خاقان عباسی کاتعاون سے مکمل انکار کیا اور کسی بھی سوال کاتسلی بخش جواب نہ دے سکے۔
یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی تھی۔