لندن : پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی ترقی میں خلل نہ ڈالا جاتا تو اب تک ایشین ٹائیگر بن چکا ہوتا۔
یہ بات انہوں نے لندن میں مسلم لیگ ن کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے چھوٹے اور ذاتی مفادات کے لیے پورے ملک کو داؤ پر لگادیا گیا اور ترقی کرتے پاکستان میں وزیراعظم کو اٹھا کر زبردستی گھر واپس بھیج دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور حالات بہتر ہورہے ہیں، اگر میری حکومت نہ گرائی جاتی تو پاکستان آج ایشین ٹائیگر ہوتا، لیکن ہم اب یہ کرکے دکھائیں گے۔
صدر ن لیگ نے کہا کہ مجھے پارٹی کی صدارت سے بھی ہٹا دیا گیا اور تاحیات پابندی لگا دی گئی تھی، ،
یہ فیصلے ملک کے لیے نہیں اپنی ذات کے لیے کیے گئے تھے، اپنے گریبان میں جھانکیں، ملک کی تباہی کے ذمہ دار آپ ہیں، ایسے فیصلے کرکے ملک کا ستیاناس کردیا گیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پاکستان اب گرداب سے نکلتا ہوا نظر آرہا ہے، ملکی ترقی کا پہیہ اب دوبارہ چل پڑا ہے، دعا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں اب کوئی خلل نہ آئے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر ہمارے دور کی ترقی کا تسلسل جاری رہتا تو آج کوئی بےروزگار نہ ہوتا، ملک تسلسل کے ساتھ ترقی کرتا تو ہر ایک کے پاس اچھا روزگار ہوتا اور دہشت گردی بھی نہ ہوتی۔
موجودہ حکومت کی کارکردگی سے متعلق نواز شریف نے کہا کہ ہم نے ملک کے دفاع کے شعبے سمیت مختلف شعبہ جات میں بھی مثالی کارکردگی کا مطاہرہ کیا ہے۔
خواجہ آصف کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز خواجہ آصف کے ساتھ جو نامناسب سلوک کیا گیا انتہائی قابل مذمت ہے۔ ان مظاہرین کے نصیب میں ہی یہی ہے کہ گاڑیوں کے پیچھے لگیں نعرے لگائیں، ان کی یہی ٹریننگ ہے کہ نعرے لگائیں، گاڑیوں کے پیچھے بھاگیں۔
نواز شریف نے بانی پی ٹی آئی کا نام لیے بغیرکہا کہ آپ کی پارٹی کو پاور میں لایا گیا لیکن آپ نے کیا کارکردگی دکھائی، بلین ٹری سونامی،50لاکھ گھر اور ڈیم کہاں ہیں؟ آپ کو پاور میں لایا تو گیا لیکن کوئی ایک منصوبہ بتادیں جس پر فخر کرسکیں۔ یہ قوم کو بدتمیزی اور بدتہذیبی والا کلچر دینے آئے تھے اچھا ہوا جان چھوٹ گئی،
خواجہ آصف دلیر اور ڈٹ جانے والے شخص ہیں، خواجہ آصف آج دلیری کےساتھ پاکستان کی لڑائی لڑ رہے ہیں، ابھی بھی ایون فیلڈ کے سامنے 4،5لوگ نعرے لگا رہے تھے، وہ اسی طرح نعرے لگاتے رہیں گے اور ہم ملک کی خدمت کرتے رہیں گے۔