تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

بھوک سے تڑپتے بندروں کا اسکول پر دھاوا، طالب علم محصور

بنکاک: تھائی لینڈ کے صوبے لوپبوری کے ایک اسکول پر بندروں نے دھاوا بول کر قبضہ کرلیا، جس کی وجہ سے انتظامیہ اور طالب علموں کو محصور ہونا پڑا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق لپوری صوبے کے اسکول میں بندروں نے منگل کے روز قبضہ کیا اور وہ وہاں کے سوئمنگ پول میں تیراکی کرتے رہے۔

بندروں نے سوئمنگ پول کے ساتھ اسکول میں رکھے کوڑے دانوں کو بھی اپنے قبضے میں لیا اور وہ وہاں کھانا بھی تلاش کرتے رہے۔

انہوں نے طالب علموں کا بچا ہوا لنچ بھی کھایا جبکہ کوڑے دان میں پڑی چیزوں کو کھا کر اپنی بھوک مٹائی۔

پیبل وتھایالی نامی ایک طالبہ نے بتایا کہ بندروں کے قبضے کے بعد طالب علم سوئمنگ پول اور گراؤنڈ میں نہیں جاپارہے تھے کیونکہ وہ بہت غصے میں‌ تھے اور حملے کے لیے تیار تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بندروں نے جس روز اسکول کے سوئمنگ پول پر قبضہ کیا، اُس دن گرمی کی شدت بہت زیادہ تھی، وہ ساری دوپہر پانی میں تیراکی کرتے نظر آئے۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس، تھائی لینڈ کے سیکڑوں بندر بھوک سے تڑپنے لگے، ویڈیو وائرل

طالبہ کا کہنا تھا کہ بندروں کے قبضے سے کچھ دیر پہلے ہی ہم سوئمنگ پولس سے واپس آئے تھے، ہمیں اس بات کا زرا بھی اندازہ نہیں تھا کہ اب دوبارہ یہاں نہیں آسکیں گے۔

طالبہ کا کہنا تھا کہ ’بندر اس طرح سے ظاہر کررہے تھے کہ جیسے انہوں نے یہ سوئمنگ پول خرید لیا ہے، وہ جب تیراکی کے ساتھ ہمارے بیگوں میں کھانا بھی تلاش کررہے تھے‘۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس، بھوک سے تڑپتے بندروں کو کئی روز بعد کھانا مل گیا، دل سوز ویڈیو

اُن کا کہنا تھا کہ ’بندروں نے ہمارے کپڑے بھی چرائے، میں باسکٹ بال کھیلتے وقت جو سوٹ پہنتی ہوں، وہ ایک بندر نے اٹھایا اور بھاگ رہا تھا کہ اسی دوران میں پیچھے گئی تاکہ کپڑے لے سکوں، اگر میں‌ اُسے روکتی تو وہ حملہ کردیتا کیونکہ وہ بہت غصے میں تھا‘۔

محکمہ جنگلی حیات کے حکام کا کہنا تھا کہ بندروں نے بھوک اور گرمی کی شدت کی وجہ سے اسکول پر حملہ کیا، وہ بھوک اور گرمی ختم ہونے کے بعد خود ہی عمارت سے نکل جائیں گے۔

Comments

- Advertisement -