پیر, جنوری 13, 2025
اشتہار

لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی اصل وجوہ اور شیطانی ہوائیں کیا ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

تحریر: ملک شعیب

کیلیفورنیا ریاست ہائے متحدہ امریکا کے مغربی ساحل پر واقع ایک ریاست ہے۔ یہ ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہے اور اپنے متنوع جغرافیہ، آب و ہوا اور ثقافت کے لیے مشہور ہے۔ کیلیفورنیا کی سرحد شمال میں اوریگون، مشرق میں نیواڈا اور ایریزونا اور جنوب میں میکسیکو سے ملتی ہے۔ اس ریاست کے مشہور شہروں میں لاس اینجلس، سان ڈیاگو، سان ہوزے اور سان فرانسسکو شامل ہیں۔

’شیطانی ہوائیں‘

جنوبی کیلیفورنیا اپنی بحیرہ روم کی آب و ہوا کے لیے جانا جاتا ہے، اور یہ خطہ بعض اوقات تیز، گرم اور خشک ہواؤں سے متاثر ہوتا ہے۔ ان ہواؤں کو سانتا اینا وِنڈز یا ’شیطانی ہواؤں‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

- Advertisement -

سانتا اینا کی ہوائیں خشک اورگرم ہوتی ہیں، جو عام طور پر موسم خزاں اور سردیوں کے مہینوں میں ریاست ہائے متحدہ امریکا کے عظیم صحرائے طاس (Great Basin Desert) کے علاقے سے نکلتی ہیں اور جنوبی کیلیفورنیا کے ساحل، خاص طور پر لاس اینجلس کے علاقے کی طرف چلتی ہیں۔

نیشنل ویدر سروس (NWS) اور دیگر معتبر ذرائع کے مطابق، سانتا اینا ہوائیں اس وقت بنتی ہیں، جب سردیوں کے مہینوں کے دوران، صحرائے طاس پر ایک ہائی پریشر نظام تیار ہوتا ہے، جب کہ کم دباؤ کا نظام جنوبی کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے علاقے کے قریب ساحل سمندر پر بنتا ہے۔

جب ہوائیں زیادہ دباؤ سے کم دباؤ کی طرف چلتی ہیں، تو وہ ایک عمل سے گزرتی ہیں، جسے Adiabatic Heating کہتے ہیں۔ یہ عمل اس وقت ہوتا ہے, جب ہوا سکڑ کر نیچے آتے ہوئے گرم اور تیز تر ہو جاتی ہے۔ جیسے جیسے یہ گرم خشک ہوائیں نیچے کی طرف جنوبی کیلیفورنیا کی جانب بڑھتی ہیں تو اس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے اور درجہ حرارت معمول سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

سانتا اینا کی ہوائیں گریٹ بیسن کے علاقے سے لاس اینجلس تک تقریباً 570 میل (918 کلومیٹر) کا سفر کرتی ہیں۔

آگ لگنے کی وجوہ

لاس اینجلس، کیلیفورنیا میں لگنے والی حالیہ آگ مختلف عوامل کے امتزاج کی وجہ سے بڑھ گئی تھی:

1. سانتا اینا کی ہوائیں

2. لاس اینجلس کا خشک موسم

3. اکتوبر سے خشک موسم اور معمول سے کم بارشیں

4. خشک سالی کے حالات میں لا نینا کا کردار

بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے جنگلات خشک سالی کا شکار رہے اور ان میں آگ لگ گئی تھی۔ تاہم، لاس اینجلس میں آگ سانتا اینا کی ہواؤں کی وجہ سے تیزی سے پھیلی، جو 100 کلومیٹر فی گھنٹہ (62 میل فی گھنٹہ) کی رفتار تک پہنچ گئی تھیں۔ یہ وہ تمام عوامل ہیں جن کی وجہ سے آگ کو سازگار ماحول ملا اور اس کا پھیلاؤ بڑھتا رہا۔

آگ نے سب سے زیادہ لاس اینجلس کے Pacific Palisades اور Eaton کو متاثر کیا ہے اور یہ مکمل تباہ ہو چکے ہیں۔

موجودہ اپ ڈیٹ

کیلیفورنیا میں موسم کی پیشن گوئی کرنے والے ادارے NWS سانتا اینا ہواؤں سے خبردار کر رہے ہیں، جن میں اس ہفتے ایک بار پھر تیزی آنے کی امید ہے۔ این ڈبلیو ایس کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ بدنام زمانہ خشک سانتا اینا ہوائیں اتوار کی رات سے بدھ تک دوبارہ چلیں گی، جن کی رفتار 60 میل فی گھنٹہ (96 کلومیٹر فی گھنٹہ) تک پہنچ جائے گی۔

ایل اے کاؤنٹی کے طبی عملے نے اتوار تک مرنے والوں کی تعداد 24 بتائی ہے، جب کہ کم از کم مزید 16 لاپتا ہیں۔ ہلاک شدگان میں سے 16 افراد کی لاشیں ایٹن فائر زون سے ملی ہیں، جب کہ 8 کی پالیسیڈس کے علاقے سے ملی ہیں۔

بی بی سی کے مطابق سب سے بڑی آگ Palisades کے 23,000 ایکڑ کے علاقے میں لگی ہے، جو مکمل جل چکا ہے اور ابھی تک صرف 13% آگ پر قابو پا پایا جا سکا ہے۔ ایٹن کی آگ دوسری سب سے بڑی آگ ہے اور اس نے 14,000 ایکڑ سے زیادہ رقبہ کو جلا دیا ہے۔ یہ 27٪ پر مشتمل ہے۔ ہرسٹ کی آگ 799 ایکڑ تک پھیل چکی ہے اور تقریباً مکمل طور پر قابو پا چکی ہے۔

اتوار کو، نجی پیشن گوئی کرنے والے Accuweather نے آگ سے ہونے والے مالی نقصانات کے اپنے ابتدائی تخمینے کو بڑھا کر 250 ارب ڈالر سے 275 ارب ڈالر کے درمیان کر دیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں