کینسر ایک ایسا موذی مرض ہے جس کی جلد تشخیص نہ ہونے سے انسان کی موت یقینی ہے، پاکستان میں ہونے والی طبعی اموات کی دوسری بڑی وجہ پھیپھڑوں، منہ اور چھاتی کا سرطان ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں آنکولوجسٹ ڈاکٹر اصغر حسین نے پھیپھڑوں کے کینسر کی وجوہات اور اس کے علاج سے متعلق اہم ہدایات اور احتیاطی تدابیر سے ناظرین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پھیپھڑوں کے کینسر کی 80 فیصد وجہ سگریٹ نوشی ہے، سے ساتھ ہی ماحولیاتی وجوہات بھی جس میں آلودگی فیکٹریوں کا دھواں وغیرہ شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی شخص اپنے گھر میں روزانہ 20 سگریٹ پیتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اس کے گھر میں موجود افراد نے بغیر پیے چار سگریٹ پی لیے۔
انہوں نے بتایا کہ سگریٹ نوشی کیخلاف مہم کا یہ فائدہ ضرور ہوا ہے کہ سال 2000میں پاکستان میں سگریٹ پینے کی شرح 55 فیصد تھی جو اب کم ہوکر 33 فیصد رہ گئی ہے۔
پھیپھڑوں کی مضبوطی اور صحت سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کے دنوں میں جس طرح لوگوں نے ماسک استعمال کیے اس سے پھیپھڑوں کی حفاظت بہتر طریقے سے ہوئی یہ بہترین طریقہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماسک استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد اگر باقاعدگی سے ورزش بھی کریں تو کینسر جیسے ناسور سے بچا جاسکتا ہے۔