فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدارتی دفتر کے مطابق صدر میکرون نے ایرانی صدر سے غزہ، لبنان کشیدگی ختم کرانے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
فرانسیسی صدارتی دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق فرانسیسی صدر نے زور دیا کہ ایران کی ذمہ داری ہے کہ کشیدگی میں کمی کی حمایت کرے۔
فرانسیسی صدارتی دفتر کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ صدر ایمانویل میکرون نے ایران سے حزب اللّٰہ حملے کے رُکوانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کا کہا ہے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جنگ کیلیے پوری طرح تیار ہیں، مگرجنگ نہیں امن چاہتے ہیں، ایران کی اپنے دفاع کیلئے کوئی سرخ لکیر نہیں ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بغداد میں عراقی ہم منصب فواد حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے حالیہ دنوں میں خطے کو بڑی جنگ سے بچانے کی پوری کوششیں کی ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اب یہ بالکل واضح ہے کہ اپنے عوام اور مفادات کے دفاع کیلئے ایران کی کوئی سرخ لکیریں نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ایران خطے میں تنازع کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بات چیت جاری رکھے گا، ایران جنگی صورتحال کیلئے پوری طرح تیار ہے لیکن امن چاہتا ہے۔
ایرانی حملے کے بعد امریکا کی اسرائیل کو اینٹی میزائل سسٹم بھیجنے کی تصدیق
ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران غزہ اور لبنان میں سیز فائر اور امن کیلیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے گا۔