واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو مخالفت کا سامنا ہے، سابق وزیرخارجہ میڈیلین البرائٹ نے خود کو بطور مسلمان رجسٹر کرانے کا اعلان کردیا۔
سابق وزیرخارجہ میڈیلین البرائٹ بھی ٹرمپ کی مسلمان دشمنی کیخلاف میدان میں آگئیں، سابق وزیر خارجہ میڈلین البرائٹ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ وہ مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرانے کو تیار ہیں، میڈلین البرائٹ کی اس ٹوئٹ کو فوری طور پر ہزاروں افراد نے لائیک کیا ہے۔
البرائٹ نے ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں کہا کہ وہ عیسائیوں کے فرقے کیتھولک میں پرورش پائیں اور بعد وہ اسفقی بن گئیں لیکن معلوم ہوا کہ وہ اصل میں یہودی ہیں, البرائٹ کا کہنا تھا،وہ مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مسلمان بننے کیلئے تیار ہیں۔
I was raised Catholic, became Episcopalian & found out later my family was Jewish. I stand ready to register as Muslim in #solidarity.
— Madeleine Albright (@madeleine) January 25, 2017
امریکی کی پہلی خاتون وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کے مجسمہ آزادی پر کسی قسم کی چھاپ نہیں، امریکا کو تمام مذاہب اور پس مںظر رکھنے والوں کیلئے کھلارہنا چاہئیے۔
I was raised Catholic, became Episcopalian & found out later my family was Jewish. I stand ready to register as Muslim in #solidarity.
— Madeleine Albright (@madeleine) January 25, 2017
خیال رہے کہ امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ ٹیم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تجویز دی ہے کہ امریکا میں موجود مسلمانوں کی رجسٹریشن کیلئے نیشنل سیکیورٹی اینٹری ،ایگزٹ رجسٹرین سسٹم کو دوبارہ بحال کیا جائے۔
واضح رہے کہ گیارہ ستمبر حملوں کے بعد اس سسٹم کے تحت مسلمانوں کو رجسٹرڈ کیا گیا تھا،عالمی تنظیموں اور خود مسلمانوں کے احتجاج پر اس پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا۔