بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع میں 12ویں جماعت کے طالبعلم نے اسکول جلدی آنے کا کہنے پر پرنسپل کو سر میں گولی مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اورچھا روڈ پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر پشپیندر یادو نے بتایا کہ 17 سالہ طالبعلم گولی مارنے کے بعد پرنسپل کے ہی اسکوٹر پر فرار ہوا جو کچھ گھنٹوں بعد گرفتار کر لیا گیا۔
پشپیندر یادو نے بتایا کہ ملزم اتر پردیش کی سرحد کے قریب سے گرفتار کیا گیا، ملزم اسکول میں نامناسب رویے کی وجہ سے مشہور ہے، اس کے قبضے سے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ اگم جین نے بتایا کہ نوجوان نے 55 سالہ پرنسپل ایس کے سکسینہ کو دھامورہ گورنمنٹ ہائی اسکول کے بیت الخلا کے قریب مقامی طور پر تیار کردہ پستول سے سر میں گولی ماری۔
سٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس امن مشرا نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق آج اور اس سے پہلے بھی دیر سے آنے پر ملزم کو ڈانٹ پڑی تھی۔
اسکول کے ایک استاد ہری شنکر جوشی نے دعویٰ کیا کہ ملزم ایک بدنام لڑکا ہے جو اپنی خواہش کے مطابق اسکول آتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مقتول ایسے طالبعلموں کو سمجھتے تھے اور اگر حالات بہتر نہ ہوتے تو ان کے والدین سے رابطہ کرتے تھے، پرنسپل کے تمام عملے کے ساتھ خوشگوار تعلقات تھے۔