منگل, جولائی 1, 2025
اشتہار

2015 میں نوجوان کے اغوا، قتل اور لاش جلانے کا مرکزی ملزم گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: 2015 میں شاہ فیصل کالونی سے نوجوان کے اغوا کے بعد قتل اور لاش جلانے کے واقعے میں ملوث مرکزی ملزم عدیل کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق ملزم عدیل نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر محلے دار اور دوست بلال کو تاوان کے لیے اغوا کیا، بعد ازاں نوجوان پر تشدد کر کے اسے جان سے مارا اور لاش جلا دی۔

[bs-quote quote=”ملزم عدیل واردات کے بعد دبئی فرار ہو گیا تھا: سی ٹی ڈی
ملزمان کی گرفتاری پر سکون ملا: والد رضوان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے انچارج راجہ عمر خطاب نے کہا کہ ملزم عدیل واردات کے بعد دبئی فرار ہو گیا تھا، اس نے اغوا کے اگلے ہی روز مغوی کو قتل کر دیا تھا اور مغوی کی لاش کمبل میں لپیٹ کر آگ لگا دی تھی۔

انچارج سی ٹی ڈی نے بتایا کہ مقتول بلال نجی یونی ورسٹی میں میڈیا سائنس کا طالب علم تھا، ملزم عدیل نے مغوی کو تاوان کے لیے اغوا کیا اور مزاحمت پر قتل کر دیا، اغوا اور قتل میں پہلے ہی دو ملزمان گرفتار تھے۔

راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ بلال کی لاش جلنے کے بعد نا قابلِ شناخت ہوگئی تھی، ملزم عدیل کو رینجرز نے بھی گرفتار کیا تھا لیکن اس نے  اعتراف نہیں کیا، عدیل مقتول بلال کا دوست اور محلے دار تھا، ملزم کو معین آباد مہران ڈپو کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔


یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی‘ 5 دہشت گرد گرفتار


دریں اثنا مقتول نوجوان کے والد رضوان نے کہا کہ بیٹے کی سال گرہ پر دوست ساتھ لے گئے تھے، اس کے بعد کچھ پتا نہیں چلا، جس پر کیس سی ٹی ڈی میں ٹرانسفر کرایا، ملزمان کے پاس بیٹے کا موبائل تھا جس سے وہ ٹریس ہوئے، ملزم نعمان اور دانش کو پہلے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ عدیل کافی عرصے سے دبئی میں تھا، ملزم کی شناخت کر لی ہے، ملزمان کی گرفتاری پر اہلِ خانہ کو سکون ملا، بیٹے کو بہت برے طریقے سے مارا گیا، آخری وقت میں بچے کا چہرہ بھی نہ دیکھ سکے تھے۔

مقتول کے والد رضوان نے مزید بتایا کہ بلال میڈیا سائنس پڑھ رہا تھا، وہ نیوز میں آنا چاہتا تھا، ملزمان رحم کے قابل نہیں ہیں، اپیل کرتا ہوں جلد سے جلد ملزمان کو سزائیں دی جائیں۔

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں