تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

’’اگر ایک آدمی سب تباہ کرسکتا ہے تو ایک لڑکی تبدیل کیوں نہیں کرسکتی‘‘

بین الاقوامی شہر یافتہ اور نوبل انعام حاصل کرنے والی پاکستان کی پہچان ملالہ یوسفزئی کو اُن کی 22ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا بھر سے مبارک باد کے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔

یاد رہے کہ 12 جولائی 1997 کو پاکستان کےصوبے خیبرپختونخواہ کے ضلع سوات کے علاقے مینگورہ میں ملالہ یوسف زئی کی پیدائش ہوئی، اقوام متحدہ نے بین الاقوامی سطح پر 12 جولائی کو ملالہ ڈے کا نام دیا۔

گل مکئی کے نام سے ڈائری لکھ کر شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی ملالہ کی زندگی عزم و ہمت کی مثال ہے یہی وجہ ہے دنیا اُن کی معترف ہے اور ہر قسم کے پروپیگنڈے کے باوجود پاکستانی بیٹی کو امن کا نوبل انعادم بھی دیا گیا۔

ملالہ یوسفزئی نے اپنی سالگرہ کا دن ایتھوپیا کی نوجوان لڑکیوں کے ساتھ گزارا اور اُن سے سیکھا کہ وہ کس طریقے سے خواتین کی تعلیم اور صنفی امتیاز کے لیے کام کررہی ہیں۔

مزید پڑھیں: سوات کی گل مکئی، دنیا آج ملالہ ڈے منا رہی ہے

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ملالہ یوسف زئی کو دنیا بھر سے مبارک باد کے پیغامات دیے گئے جس پر انہوں نے شکریہ بھی ادا کیا۔

عائشہ نامی صارف نے ملالہ کو سالگرہ کی مبارک باد دیتے ہوئے اُن کا ایک قول شیئر کیا۔

ملالہ کے ساتھ پیش آنے والا حادثہ

سنہ 2010 میں 9 اکتوبر کو جب ملالہ گھر سے اسکول امتحان کو جانے کے لیے بس میں سوار ہوئی تو ایک مسلح طالبان نے اس پر حملہ کر دیا۔ نقاب پوش حملہ آور نے پہلے پوچھا کہ ’تم میں سے ملالہ کون ہے؟ جلدی بتاؤ ورنہ میں تم سب کو گولی مار دوں گا‘۔ جب ملالہ نے اپنا تعارف کروایا تو شدت جنگجو  نے گولی چلا دی۔ملالہ کو لگنے والی گولی کھوپڑی کی ہڈی سے ٹکرا کر گردن سے ہوتی ہوئی کاندھے میں لگی تھی۔

دیگر دو لڑکیاں بھی اس حملے میں زخمی ہوئیں جن کے نام کائنات ریاض اور شازیہ رمضان ہیں، تاہم دونوں کی حالت خطرے سے باہر تھی اور انہوں نے حملے کے بارے میں تفصیلات دیں۔

ملالہ پر قاتلانہ حملے سے متعلق تفصیلات دنیا بھر کے اخبارات اور میڈیا پر ظاہر ہوئیں اور عوام کی ہمدردیاں ملالہ کے ساتھ ہو گئیں۔ پاکستان بھر میں ملالہ پر حملے کی مذمت میں مظاہرے ہوئے۔ تعلیم کے حق کی قرارداد پر 20 لاکھ افراد نے دستخط کیے جس کے بعد پاکستان میں تعلیم کے حق کا پہلا بل منظور ہوا۔

ملالہ کو ملنے والے اعزازت

اگلے برس 12 جولائی کو جب ملالہ کی 16ویں سالگرہ تھی تب انہوں نے اقوام متحدہ سے عالمی خواندگی کے بارے میں خطاب کیا۔ اقوام متحدہ نے اس دن کو ملالہ ڈے قرار دے دیا۔ حملے کے بعد یہ ملالہ کی پہلی تقریر تھی۔

دس اکتوبر 2014 کو ملالہ کو بچوں اور نوجوانوں کے حق تعلیم کے لیے جدوجہد پر نوبل انعام برائے امن دیا گیا۔ 17 سال کی عمر میں ملالہ یہ اعزاز پانے والی دنیا کی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں