واشنگٹن: ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کو کشمیر میں بھارتی ظلم کا شکار بچوں کی مدد کرنا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی میں مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری بھارتی ظلم کا حساب مانگے۔
ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کو بھارت کی عالمی قوانین دلانے چاہئیں، بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموش بھی شریک جرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج بچوں کو رات کی تاریکی میں اٹھا کر لے جاتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم نے خواتین پر سنگین اثرات مرتب کیے ہیں، قابض افواج ماؤں کے سامنے ان کے بچے اٹھا کر لے جاتی ہے۔
ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ محصور کشمیری خواتین کی زندگی مزید اجیرن کر دی گئی، عالمی برادری کو ظلم کا سامنا کرتی خواتین کے حق میں آواز اٹھانا ہوگی۔
مزید پڑھیں: عالمی برادری کو ظلم کا سامنا کرتی خواتین کے حق میں آواز اٹھانا ہوگی، ملیحہ لودھی
ان کا کہنا تھا کہ آج ہی نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پر کشمیری ماں کی تصویرچھپی، کشمیری ماں کی بے بسی کی تصویر بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 65ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔