کراچی: سندھ حکومت نے ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے واقعے پر ایکشن لیتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کو برطرف جبکہ ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس میں محکمہ جیل خانہ جات سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس میں آئی جی جیل خانہ جات سندھ قاضی نذیر کو عہدے سے ہٹانے جبکہ ڈی آئی جی جیل حسن سہتو اور سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سندھ حکومت نے جیل حکام کے خلاف اعلیٰ سطح انکوائری کروانے کا فیصلہ کیا جس میں جیل بریک اور قیدی کے فرار کے واقعے میں غفلت کی تحقیقات ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ملیر جیل سے بھارتی اور افغانی قیدی بھی فرار ہوئے؟
اجلاس میں فیصلے کے بعد چیف سیکریٹری نے قاضی نذیر کو عہدے سے ہٹانے، ڈی آئی جی حسن سہتو اور سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اطلاعات و نشریات سندھ شرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ملیر جیل سے فرار قیدی چھوٹی موٹی چوری یا منشیات کے عادی تھے، انڈر ٹرائل اور چھوٹے جرائم کے ملزم کو ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا جاتا ہے، پوری امید ہے پولیس بھرپور کارروائی کر کے مفرور قیدیوں کو گرفتار کرے گی۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ سندھ حکومت کا فیصلہ ہے فرار قیدی 24 گھنٹے میں خود سرنڈر کرتے ہیں تو سخت کارروائی نہیں ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ آئی جی جیل خانہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا گیا، ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار پر انکوائری کمیٹی بنائی گئی ہے، ملیر جیل واقعے کے فوری بعد سندھ حکومت اقدامات کر رہی تھی۔