اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

’شوہر کا بیوی کو بھوت یا شیطان کہنا ظلم نہیں‘

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں پٹنہ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ علیحدگی اختیار کرنے کے بعد شوہر کا بیوی کو بھوت یا شیطان جیسے ناموں سے پکارنا ظلم کے زمرے میں نہیں آتا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹنہ ہائی کورٹ کے جج بی بیک چوہدری کے مذکورہ ریماکس سہدیو گپتا اور ان کے بیٹے نریش گپتا کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران سامنے آئے۔

نریش گپتا کی سابق بیوی کی درخواست پر بہار کی مقامی عدالت نے حکم جاری کیا تھا جسے درخواست گزاروں نے چیلنج کر رکھا ہے۔

- Advertisement -

خاتون نے 1994 میں سابق شوہر اور سسر کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا جس میں ملزمان پر جہیز میں گاڑی کے مطالبے اور انکار پر جسمانی تشدد کا الزام لگایا گیا تھا۔

اس کیس کو بعد میں درخواست گزاروں کی استدعا پر نوادہ سے نالندہ منتقل کر دیا گیا تھا جسے 2008 میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایک سال کی سخت قید کی سزا سنائی اور ایڈیشنل سیشن کورٹ میں ان کی اپیل مسترد کر دی گئی تھی۔

پٹنہ ہائی کورٹ میں دائر درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے خاتون کے وکیل نے کہا کہ 12ویں صدی میں ایک خاتون کو اس کے سابق شوہر اور سسرال والوں کی جانب سے بھوت اور شیطان کہہ کر پکارا گیا جو ظلم کی انتہا ہے۔

اس پر عدالت نے ریماکس دیے کہ کیس میں اس طرح کی دلیل کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

جسٹس بی بیک چوہدری نے کہا کہ ناکام ازدواجی زندگی میں شوہر اور بیوی دونوں کی طرف سے نامناسب زبان کے ساتھ ایک دوسرے کو گالیاں دینے کے واقعات پیش آ چکے ہیں تاہم یہ سب ظلم کے زمرے میں نہیں آیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں