سڈنی: آسٹریلوی نوجوان نے لاک ڈاؤن کے دوران بھی فشنگ کا شوق پورا کرنے کا طریقہ تلاش کرلیا۔
دنیا بھر کے تقریباً تمام ہی ممالک میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن ہے، دنیا کی تین ارب سے زائد کی آبادی اس وقت گھروں میں محدود ہے اور حکومتوں نے اس معاملے پر سختی بھی کی ہوئی ہے۔
لاک ڈاؤن کا بنیادی مقصد کرونا وائرس کی روک تھام ہے تاکہ دیگر لوگوں کو اس وائرس سے بچایا جاسکے کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک متاثرہ شخص دس افراد کو مریض بنا سکتا ہے۔
گھروں میں محدود ہونے والے شہری اپنا وقت اچھا گزارنے کے لیے دلچسپ کام کررہے ہیں، بے زاری کو دور کرنے کے لیے کچھ سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں تو کچھ نے دیگر مشاغل اپنائے ہوئے ہیں۔
آسٹریلوی نوجوان سیم رومیو کو فشنگ کا شوق ہے تو اُس نے لاک ڈاؤن نے میں بھی مچھلی پکڑنے کے کام کو ترک نہیں کیا۔
سیم کا گھر سمندر سے کئی فٹ دوری پر واقع ہے مگر اُس نے اپنے گھر کی بالکونی سے کھڑے ہوکر مچھلی کا شکار کیا۔
نوجوان نے مچھلی پکڑنے کا ایک منفرد طریقہ اپناتے ہوئے ڈرون میں فشنگ راڈ باندھی اور اسے سمندر کی جانب روانہ کردیا۔ آدھے گھنٹے کے انتظار کے بعد سیم کو کامیابی ملی اور اس کے ڈرون نے اس کو ایک تازہ مچھلی پیش کر دی۔