ابوظبی : قرض وصول کرنے والے بینک افسر کی متعدد فون کالز کے باعث اماراتی شہری کا بلڈ پریشر اتنا بڑھ گیا کہ اسے اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی کے رہائشی کو ایک گھنٹے کے دوران 20 سے زائد مرتبہ بینک کے قرض وصول کرنے والے افسر کی فون کال موصول ہوئی جس کے باعث شہری کی طبعیت اتنی خراب ہوئی کہ اسے علاج کےلیے اسپتال پہنچایا گیا۔
اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عرب ملزم نے واضح کیا کہ میں میرا کام بینک کے مقروض افراد کو فون کرکے قرض کی ادائیگی کا مطالبہ کرنا ہے، متاثرہ شہری بھی بینک کا مقروض ہے جسے لون کی ادائیگی کے لیے فون کیا تھا۔
ملزم نے بتایا کہ جس روز شہری کے ساتھ حادثہ پیش آیا اس روز میرے متعدد فون کالز کرنے پر بھی بینک کسٹمر نے کال نہیں اٹھائی۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بینک افسر نے متاثرہ شہری کے ذاتی موبائل پر فون کیا تو ایمبولینس میں موجود طبی امداد فراہم کرنے کے شخص نے فون اٹھایا، ایمبولنس عملے نے بتایا کہ فون کالز کےباعث اماراتی شہری کا بلڈ پریشر اس قدر بڑھ گیا تھا کہ وہ عوامی مقام پر گرپڑا اور بے ہوش ہوگیا۔
اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بینک افسر نے بینک عملے گواہوں اور ڈیوٹی سے متعلق مینجر کے دستخط والے خط کو ثبوت کے طور پر اماراتی حکام کو دکھایا، جس کے تحت ملزم کو بینک کسٹمر سے برائے راست بات کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ شہری نے مکمل صحت یابی کے بعد بینک افسر کے خلاف بنائے گئے تمام مقدمات ختم کروائے اور اسے معاف کرتے ہوئے کیس ختم کردیا۔