بھارت کے تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، درندہ صفت بیٹے نے جائیداد کے لالچ میں اپنی ماں کو موت کی نیند سلادیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعہ تلاپور کے دیوی نو ولاز میں پیش آیا، جہاں 52 سالہ رادھیکا اپنے بیٹے کارتک ریڈی کے ساتھ رہتی تھی۔
رپورٹس کے مطابق ملزم کا اپنی ماں سے جائیداد کے معاملے پر جھگڑا ہوا، اس دوران اس نے سفاکی سے اپنی ماں پر چاقو سے حملہ کردیا۔
زخمی خاتون کو مقامی افراد نے اسپتال منتقل کیا، مگر وہ علاج کے دوران دم توڑ گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور کارتک ریڈی کو گرفتار کرلیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، ملزم نشہ آور اشیاء استعمال کرنے کا عادی تھا اور شراب نوشی کا بھی شوقین تھا۔ پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
دوسری جانب گریٹر مانچسٹر پولیس نے 12 سال قبل سیلفورڈ میں قتل ہونے والی 25 سالہ خاتون رانیہ کی باقیات برآمد کرلیں۔
انٹیلیجنس پولیس نے 12 سال بعد لرزہ خیز قتل کا معمہ حل کر لیا، شوہر کے ہاتھوں 12 سال قبل قتل ہونے والی رانیہ کی تلاش میں پولیس کو باقیات مل گئی۔
رانیہ کو 12 سال قبل اس کے شوہر نے قتل کر کے لاش کو گم کر دیا تھا، رانیہ 25 سال کی تھی، جب اس کے شوہر احمد الخطیب نے اسے جون 2013 میں سیلفورڈ مانچسٹر کے ایک فلیٹ میں قتل کر دیا تھا۔
گریٹر مانچسٹر پولیس نے یارکشائر کے ویرانے میں جاسوس کتوں کی مدد سے مدفون لاش تلاش کی اور اسے لیبارٹری میں بھیج دیا تھا۔
اب پولیس نے کنفرم کیا ہے کہ یہ لاش مقتولہ رانیہ الید ہی کی ہے، اس حوالے سے پولیس نے لواحقین کو تمام معلومات فراہم کر دیں ہیں۔
رانیہ کے بیٹے بازان نے اپنے خاندان کی طرف بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک دھائی سے زائد عرصہ کے بعد والدہ کی باقیات کی دریافت میرے خاندان کے لیے حیرت انگیز بات ہے۔
جرمنی میں خوفناک واقعہ، کئی افراد کچلے گئے
مقتولہ کے شوہر کو جرم ثابت ہونے پر مانچسٹر کراؤن کورٹ نے 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
الخطیب نے جرم کا اعتراف کر لیا تھا تاہم اس کا کہنا تھا کہ وہ ذہنی طور پر بیمار تھا۔