تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

نئی فلم پر پابندی کا مطالبہ: منوج باجپائی کا کیا کہنا ہے؟

بھارت کے ورسٹائل اداکار منوج باجپائی نے اپنی نئی فلم صرف ایک بندہ کافی ہے پر قانونی کارروائی سے متعلق ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے تمام واقعات کو نہایت سچائی سے پیش کیا ہے۔

او ٹی ٹی پر ریلیز ہونے والی یہ فلم اپوروا سنگھ کار کی کی ہدایت کاری میں بنائی گئی ہے تاہم عدالت میں چلنے والے ایک کیس پر مبنی یہ فلم ریلیز سے پہلے ہی قانون کے شکنجے میں پھنس گئی۔

فلم کے ٹریلر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ فلم حقیقی زندگی کے واقعات سے متاثر ہے۔ اس ٹریلر کو شائقین کی جانب سے اچھا رسپانس ملا ہے۔ قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ فلم کا گاڈ مین کوئی اور نہیں بلکہ آسارام باپو ہے۔

منوج باجپائی نے اس فلم میں پی سی سولنکی کا کردار ادا کیا ہے جو پیشے کے لحاظ سے ایک وکیل ہے اور انہوں نے آسا رام کے خلاف مقدمہ لڑا تھا جس میں اب آسا رام جیل میں سزا کاٹ رہا ہے۔

آسا رام باپو چیئرٹیبل ٹرسٹ نے فلم بنانے والوں کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں ان کا مؤقف ہے کہ اس فلم کی کہانی آسا رام باپو کی کہانی ہے۔ وہ جنسی جرائم کے خلاف بچوں کے تحفظ (پوسکو) ایکٹ کے تحت ایک نابالغ لڑکی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ اس پر ایک جعلساز نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا ہے۔

اس میں منوج کو درپیش مشکلات کو دکھایا گیا ہے جب وہ اکیلے ہی ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کا مقدمہ لڑتا ہے۔

ٹرسٹ کی جانب سے دیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فلم کی ریلیز سے ان کے عقیدت مندوں اور پیروکاروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ ٹرسٹ نے عدالت سے فلم کی تشہیر اور ریلیز پر پابندی لگانے کی استدعا کی ہے۔

اداکار منوج باجپائی کا کہنا ہے کہ ہمیں فلم پر گفتگو کرتے ہوئے اس کیس سے جڑے لوگوں کے جذبات کا احساس کرنا پڑے گا، اس ظلم کا شکار لڑکی کی عمر صرف 15 یا 16 سال ہے ار اس نے پانچ سال تک خود سے کہیں زیادہ طاقتور لوگوں کے خلاف جنگ لڑی۔

اداکار کا کہنا تھا کہ اس بچی نے لوگوں کی سوالیہ نظروں کا بہت بے خوفی سے سامنا کیا ہے، اور صرف یہی نہیں بلکہ اس کا کردار ادا کرنے والی بچی خود بھی بہت کم عمر ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ انجانے میں ہم ان کی زندگی سے کھیل جائیں۔

آسا رام ٹرسٹ نے قانونی نوٹس میں بھارتی وزارت اطلاعات اور سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کو بھی فریق بنایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فلم کی ریلیز پر پابندی لگانے کے ساتھ ساتھ اس کا ٹریلر بھی انٹرنیٹ سے ہٹایا جائے۔

Comments

- Advertisement -