تازہ ترین

ٹوبہ ٹیک سنگھ: بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ڈی این اے رپورٹ میں اہم انکشاف

ٹوبہ ٹیک سنگھ : بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ڈی این اے رپورٹ میں اہم انکشاف سامنے آگیا، مقتولہ کےدونوں بھائی ایک دوسرے پربہن سے زیادتی کا الزام لگاتے رہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ماریہ قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی، بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ڈی این اے رپورٹ آگئی۔

ماریہ قتل کیس میں ڈی این اے رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ 22 سالہ ماریہ جسے اس کے بھائی نے قتل کیا تھا، اس کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں کی گئی۔

ڈی پی او عبادت نثار نے بتایا کہ مقتولہ کے دونوں بھائی ایک دوسرے پر بہن سے زیادتی کا الزام لگاتے رہے لیکن ڈی این اے رپورٹ میں مقتولہ ماریہ سے جنسی زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔

عبادت نثار کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم فیصل،باپ اوردوسرے بھائی کےسیمپل لیے گئےتھے ، مرکزی ملزم اور باپ کو مقتولہ کےکردار پر شک تھا۔

فرانزک رپورٹ کے مطابق ویڈیو اصل ہے ، پولیس نے تمام قانونی تقاضے پورے کرلیے ہیں۔

22 سالہ ماریہ کے قتل کا واقعہ ، کب کیا ہوا؟

17 مارچ 2024 کو ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 22 سالہ ماریہ کو اس کے بھائیوں نے اپنے باپ کے ساتھ مل کر قتل کردیا ، واقعے کی وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بھائی اپنی بہن کو بے دردی سے گلا کر قتل کررہا ہے اور دوسرا بھائی یہ سارا منظر اپنے موبائل میں محفوظ کررہا ہے جبکہ باپ چار پائی پر بیٹھ کر یہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہے، موقع پر خواتین بھی موجود ہیں ، جو ایک طرف کھڑی یہ سارا منظر دیکھ رہی ہے۔

24 مارچ کو ماریہ کے لرزہ خیز قتل کا معاملہ پولیس کے سامنے آیا ، جس کے بعد مقدمہ درج ہوا اور پھر دونوں مرکزی ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا۔

مقتولہ ماریہ کی ویڈیو بنانے والے بھائی شہباز اور بھابی سمیرا کو عدالت نے 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ کے مطابق عدالتی حکم پر مقتولہ کی قبر کشائی کے بعد اس کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ، جس کی رپورٹ آنا باقی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ مرکزی ملزم فیصل نے دوران تفتیش دلخراش انکشافات کرتے ہوئے اعتراف کیا قتل سے پہلے مقتولہ بہن کو کئی بار زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

جس کے بعد جب ماریہ نے اس حوالے سے شکایت کی تو انھوں نے ماریہ کو گلا دبا کر قتل کردیا۔

Comments

- Advertisement -