تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

مارک زکربرگ کی امیر ترین افراد کی فہرست میں حد درجہ تنزلی

سوشل میڈیا ویب سائٹس فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے مالک مارک زکر برگ مالی طور پر کافی غیر مستحکم ہوگئے ہیں جس کے باعث دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست ان کی تنزلی سامنے آئی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مارک زکربرگ کو اپنے کاروبار میں رواں سال 71 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس کے سبب وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں 14 درجہ نیچے آگئے۔

اس سال اب تک ہونے والے مالی نقصانات کے بعد ان کی دولت کی مجموعی مالیت اس وقت 55.9 بلین ڈالر ہے۔ مارک زکربرگ کی مجموعی دولت عالمی ارب پتیوں کے مقابلے میں 20ویں نمبر پر ہے۔

 میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کیلئے میٹا ورس میں شامل ہونا بہت مہنگا پڑا ہے۔ یاد رہے کہ ان کی مجموعی دولت گزشتہ سال ستمبر2021 میں 142 بلین ڈالر کی چوٹی تک پہنچ گئی تھی، جب ان کمپنی کے حصص 382 ڈالر تک تھے۔

صرف دو سال سے بھی کم عرصے قبل کی بات ہے جب مارک زکربرگ دنیا کے امیر ترین افراد میں سر فہرست تھے، صرف جیف بیزوس اور بل گیٹس ان سے آگے تھے۔

کچھ عرصہ قبل مارک زکربرگ نے میٹا متعارف کرایا اور فیس بک سے کمپنی کا نام تبدیل کیا جس کے بعد وہ کافی تیزی سے مالی طور پر غیر مستحکم نظر آئے۔

مزید پڑھیں : فیس بک بند، چند گھنٹوں میں 10 کھرب کا نقصان

یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں دنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک فیس بک کے بانی مارک زکر برگ کو چند ہی گھنٹوں میں کھربوں کا نقصان ہوا تھا۔

سوشل میڈیا ویب سائٹس فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ بند ہونے کے باعث کمپنی کے مالک مارک زکر برگ کو چند گھنٹوں میں ہی ساڑھے 6 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز 4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب دنیا بھر میں بند ہوگئی تھی جو 6 گھنٹے بعد بحال ہوئی۔

فیس بک انتظامیہ کے مطابق ان کے ٹریفک نیٹ ورک اور ڈیٹا سینٹر کے آلات میں خرابی کی وجہ سے ان کی سروس بند ہوگئی تھی تاہم تصدیق کی گئی کہ سروس کی بندش کے دوران صارفین کا ڈیٹا لیک نہیں ہوا۔

اس وقت بھی ارب پتی افراد کی دولت کا تخمینہ جاری کرنے والے فوربز میگزین کے مطابق مارک کو امیر ترین شخصیات کی فہرست میں بھی تنزلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Comments

- Advertisement -