دنیا بھر میں سائنس کے ہر شعبے محققین طرح طرح کے تجربات اور تحقیقات کرتے رہتے ہیں، اسی طرح سوشل سائنسز میں بھی ریسرچرز کی مختلف اور دل چسپ قسم کے تحقیقی مطالعات جاری رہتے ہیں۔ انھی میں سے ایک دل چسپ تحقیق شادی سے متعلق بھی ہے جس کے بارے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ شادی دل کے مرض کا علاج ہے۔ خیال رہے کہ شادی اور محبت تو خود دل کا معاملہ ہوتا ہے لیکن یہ تحقیق امراض قلب سے متعلق ہے۔
محققین کے سامنے یہ سوال تھا کہ کیا شادی کا ’لڈو‘ واقعی مرد اور خواتین میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کر دیتا ہے؟ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ شادی شدہ خواتین میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 65 فی صد تک جب کہ مردوں میں 66 فی صد تک کم ہو جاتا ہے۔ یہ دعویٰ فن لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
فن لینڈ کی تحقیق
فن لینڈ کی ٹیورکو یونیورسٹی کی تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ شادی سے ہر عمر کے مرد اور خواتین میں خون کی شریانوں کے مسائل سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور اس کی وجہ شادی شدہ افراد کی صحت مند زندگی گزارانا، زیادہ دوست اور سوشل سپورٹ حاصل ہونا ہوتا ہے۔
امریکی تحقیق
دوسری طرف جریدے امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن میں شائع ایک تحقیق کے مطابق شادی شدہ مردوں میں جان لیوا فالج کے دورے کا خطرہ تنہا مرد کے مقابلے میں 64 فی صد تک کم ہوتا ہے۔ طبی جریدے ہارٹ کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 42 سے 77 سال کی عمر کے 20 لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل تحقیق سے پتا چلا ہے کہ شادی سے دونوں میں بیماریوں کے خطرے میں نمایاں کمی آئی ہے۔
پاکستان میں دل کی بیماریوں سے جوانوں میں اچانک بڑھتی اموات کی وجہ کیا ہے؟
اسی تحقیق میں بتایا گیا کہ یورپ، شمالی امریکا، مشرق وسطیٰ اور ایشیا میں نسلی طور پر آبادیوں کے نتائج اچھے نہ تھے، ان علاقوں میں بسنے والے افراد کے مقابلے میں طلاق یافتہ بیوہ یا کبھی شادی نہ کرنے والے افراد میں دل کی بیماری پیدا ہونے کا امکان 42 فی صد زیادہ تھا اور دل کی بیماری کا امکان 16 فی صد زیادہ تھا۔ اسی طرح غیر شادی شدہ کے لیے مرنے کا خطرہ بڑھ گیا تھا۔ دل کی بیماری سے 42 فی صد اور فالج سے 55 فی صد خطرہ بڑھ گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق مرد کی بڑھتی ہوئی عمر، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، تمباکو نوشی اور ذیابیطس وغیرہ اس میں شامل ہیں۔ دوسرے لفظوں میں شادی بیماری کا 20 فی صد کا اہم حصہ کم کر سکتی ہے۔
مرد اور عورت پر الگ اثرات
شادی کا فائدہ مردوں اور عورتوں کے لیے مختلف انداز میں ہوتا ہے، مردوں میں اس کا فائدہ عام طور پر زیادہ بقا کی شرح اور زیادہ اطمینان بخش زندگی کی صورت میں سامنے آتا ہے، اور خواتین میں بقا کی شرح کے ساتھ ساتھ ان کے تعلقات کا معیار بھی بڑھ جاتا ہے، اسی طرح ازدواجی خوشی مردوں کے مقابلے میں عورتوں کے لیے کہیں زیادہ ہے۔
ناکام شادی
ایک اور تحقیق میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ ناکام شادی بھی لوگوں کے لیے ان کی زندگی کو ناکام بنا دیتی ہے۔ مشیگن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ناکام شادیاں ذہنی تناؤ اور خراب جسمانی صحت کا سبب بنتی ہیں۔ شادی شدہ لوگ ناکام شادی پر مایوسی کا شکار ہوتے ہیں اور ذہنی اور دل کے امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔