تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

عدت مکمل کیے بغیر شادی کو زنا قرار نہیں دیا جا سکتا: لاہور ہائیکورٹ

لاہور: عدالت نے ایک کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدت گزارے بغیر ہونے والی شاید کو باطل اور زنا قرار نہیں دیا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایک شہری امیر بخش کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ ان کی سابقہ بیوی آمنہ کی شادی کو باطل اور زنا قرار دیا جائے، کیوں کہ انھوں نے طلاق کے بعد عدت گزارے بغیر ہی شادی کر لی ہے۔

تاہم لاہور ہائیکورٹ نے عدت مکمل کیے بغیر شادی کو زنا قرار دینے کی درخواست خارج کر دی، اور فیصلہ سنایا کہ عدت گزارے بغیر شادی کو باطل قرار نہیں دیا جا سکتا۔

یہ فیصلہ جسٹس علی ضیا باجوہ نے خاتون کے سابقہ شوہر کی درخواست پر جاری کیا، سابقہ شوہر نے عدت پوری کیے بغیر دوسری شادی پر خاتون کے خلاف زنا کے مقدمے کے لیے رجوع کیا تھا۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کی سابقہ بیوی نے تنسیخ نکاح کا فیصلہ لے کر اگلے روز اسماعیل سے شادی کر لی، جو شرعی قوانین کے منافی ہے لہٰذا اس کے خلاف زنا کا مقدمہ درج کیا جاٸے ۔

تاہم عدالت نے فیصلہ دیا کہ درخواست گزار کے مؤقف کو درست مان بھی لیا جائے تب بھی یہ شادی باطل نہیں، عدت مکمل کیے بغیر شادی کرنے والے جوڑے کو زنا کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔

عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ عدت مکمل کیے بغیر شادی ناپسندیدہ ہے اور اس کے اپنے نتاٸج ہو سکتے ہیں مگر ایسا کرنے والے جوڑے کو زنا کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں