سابق وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کےجذباتی بیان پر سوشل میڈیا پر طوفان اٹھ گیا اور متنازع بیان پر معافی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان اورسابق وزیراطلاعات کے منہ سے نکلے الفاظ نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ پربا کردیا۔
مریم اورنگزیب جذبات میں انتہائی سخت الفاظ کہہ گئیں کہ اس فتنے کا سرقلم کر دیناچاہیے تھا، جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کا مریم اورنگزیب کے بیان پر شدید ردعمل دیا۔
کسی صارفین نے انتہا پسندی کہا تو کسی نےمنفی سوچ کے طعنے دئیے اور مریم اورنگزیب سے معافی کا مطالبہ بھی کیا جانے لگا
شدید عوامی ردعمل پر مریم اورنگزیب کو بالآخرصفائی پیش کرنا پڑگئی اور سر قلم کرنے کی بات کو انگریزی کے محاورے سے جوڑ دیا۔
سوشل میڈیا پیغام میں اردو بیان کا جواب انگریزی میں لکھا، انہوں نے تو محاورتاً کہا تھا۔ نِپ دی ایول اِن دی بڈ۔ (سر قلم کردیناچاہیےتھا)۔
لیگی رہنما کی وضاحت بھی عوام نے مسترد کردی اور انگریزی محاورے نِپ اِن دی بڈ کے معنی بھی سمجھا دیے کہ نِپ ان دی بڈ کا مطلب ہے جڑ سے ختم کردینا، جو کہیں سے بھی سر قلم کردینے کےمعنوں میں نہیں آتا۔
عوام کا کہنا تھا کہ تاویلیں اور وضاحتیں دینے سے بہتر ہے کہ سینیئرلیگی رہنما اپنے بیان پر معافی مانگیں۔