لاہور: ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نیب کی جانب سے بھیجے گئے طلبی کے نوٹس میں مجھ پر ایک الزام بھی نہیں ہے، مجھے بلانے اور نوٹس کے پیچھے صرف نقصان پہنچانا مقصود تھا۔
یہ بات انہوں نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ نیب نے سیاسی جوڑ توڑ کرکے نقصان پہنچانے کی کوشش اور حکومت کی مدد کی، میرے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ پہلے کبھی ستر سالوں میں کسی کے ساتھ نہیں ہوا۔
مریم نواز نے کہا کہ نیب کو جواب دینا ہوگا کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ کیوں استعمال کیا گیا، اس انتقام کی سیاست اور دہشتگردی کے بعد نیب خود مطلوب ادارہ بن گیا ہے۔
نیب کا اصول ناانصافی ہے اس کا کردار بہت گھناؤنا ہے اس پر جتنی بات کی جائے کم ہے، انویسٹی گیشن نام پر پچھلے سال 60دن قید میں رکھا مگر آج تک ریفرنس دائر نہیں ہوا، میں 72سالہ تاریخ پہلی خاتون سیاستدان تھی جو نیب کی مہمان تھی۔
نیب افسران تحقیقات کے بجائے ملکی سیاست اور پارٹی کے بارے میں پوچھتے رہے، جب مجھے گرفتار کیا گیا تو انھیں سمجھ نہیں آرہی تھی کہ مجھے کہاں رکھیں، یہ مجھ پر پہلا یا دوسرا نہیں بلکہ تیسرا مقدمہ ہے، دونوں مقدموں کی طرح یہ تیسرا مقدمہ بھی جلد ختم ہوگا۔
مزید پڑھیں : مریم نواز کو گرفتار کرکے کارروائی کرنی چاہیے، عامر لیاقت
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کرنی چاہیے کیونکہ مجھے یقین ہے کہ لیگی کارکنوں کی ہنگامہ آرائی پری پلان تھی۔
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی سے متعلق بیان میں کہا کہ چوروں، لٹیروں، ڈاکوؤں اور قومی دولت لوٹنے والے شریفوں کو مفت مشورہ ہے، نیب بلائے توہجوم جمع کرا کر پتھراؤکرا دیجیے، پیشی منسوخ ہوجائے گی، بریانی کی دیگیں زیادہ پکوائیے گا بعد ازاں محنت کشوں کو کھانا کھلانا ہوگا۔