اشتہار

منصفوں سے انصاف کی توقع رکھنا بیوقوفی ہوگی، مریم نواز

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال سے کیس چل رہاہے، انصاف کی توقع بیوقوفی ہوگی، ان منصفوں کوبھی ایک دن سوالوں کا جواب دینا ہوگا، ن لیگ جمہوری پارٹی ہے، مجھےبھی اپنی رائے دینے کا حق ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال سے پاناما کیس چل رہا ہے، انصاف کی توقع بیوقوفی ہوگی، والیم ٹین میں کچھ بھی نہیں اگر کچھ ہوتا تو فیصلہ اقامہ پرنہیں ہوتا، والیم ٹین میں جتنے ممالک سےسوالات پوچھے گئے تھے ان کے جواب نہیں ملے، برطانوی حکومت نے تو جے آئی ٹی کو لفٹ ہی نہیں کرائی۔

نااہلی کافیصلہ غصے اورعجلت میں دیا گیا

سپریم کورٹ میں ہمارےوکیلوں نے جو بھی ثبوت دیئے وہ تمام ٹھوس تھے، ہم نے ٹھوس ثبوتوں پرمقدمہ اچھی طرح لڑا، نوازشریف کے ادوارحکومت میں کرپشن کا ایک بھی الزام نہیں لگایا گیا، نوازشریف نےبلیک میل ہونےسے انکارکیا تو انہیں ہٹا دیا گیا، انصاف کے نام پر پاؤں کے نیچے روندھنے کی مثال کہیں نہیں ملےگی، نوازشریف کی نااہلی کافیصلہ غصہ اورعجلت میں دیا گیا، اگرتنقید نہیں کریں گے تو کیا انصاف ملےگا؟ ان منصفوں کو بھی ایک دن سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔

- Advertisement -

مجھے بھی پارٹی پالیسی پر رائےدینے کا حق ہے

ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ پارٹی پالیسی پربیان نہ دینے کا فیصلہ مجھ تک نہیں پہنچا، پارٹی پالیسی پربیان دینے کا اختیارپارٹی قیادت کو ہے، میں نے پارٹی میں سنیارٹی لائن کبھی عبور نہیں کی، مجھے کسی انکل سے پرابلم نہیں، ن لیگ جمہوری پارٹی ہے،مجھےبھی رائےدینےکاحق ہے۔

مجھ میں اتنا دم ہے کہ میں سچ کو سچ کہہ سکوں

انہوں نے کہا کہ مجھ میں اتنا دم ہے کہ میں سچ کو سچ کہہ سکوں، اسی وجہ سے مجھے ڈان لیکس میں ٹارگٹ کیا گیا، ڈان لیکس کااصل کردار اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے، مجھ سے متعلق مقدمے کی نوعیت مضحکہ خیز نہیں تو اورکیا ہے؟

حسن اورحسین نواز کے پاس پیسہ ارب پتی دادا سےآیا،

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کےخلاف احتساب کالب لباب ان کاپیسہ ہے، حسن اورحسین نواز کے پاس پیسہ والد سےنہیں بلکہ ارب پتی دادا سےآیا، شہبازشریف کی فیملی کو بھی پیسہ دادا کی طرف سے ملا، اربوں ڈکلیئرکرنے والے کودس ہزار درہم ڈکلیئر کرنےمیں کیا پرابلم تھی ؟ میاں صاحب کی پیشی سےمتعلق بیان میری ذاتی رائےتھی۔ لندن پلان ان لوگوں کو نظر آتاہےجو پلان بناتے رہےہیں۔

میاں صاحب کو کسی سمجھوتے یا این آر او کی ضرورت نہیں

انہوں نے کہا کہ حب الوطنی میں کئے گئے سمجھوتوں کو نوازشریف کی کمزوری کےطور پر لیا گیا، میرےخیال میں نوازشریف کو سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئےتھا، انہوں نے تمام سمجھوتے پاکستان کیلئے کئے، میاں صاحب کو کسی سمجھوتے یا این آر او کی ضرورت نہیں، ان کے پاس ابھی بھی تمام آپشنز موجود ہیں، وہ آپشنز کیا ہیں میاں صاحب سے پوچھ کربتاؤں گی، اقامے پر کیوں نکالا کا سوال توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا، نوازشریف نے میموگیٹ پر اپنے مؤقف کی غلطی کا اعتراف کیا تھا۔

آصف زرداری دوسروں کی زبان بول رہے ہیں

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری کی جانب سے نوازشریف کو گرفتار کرنے کا مطالبہ سمجھ میں نہیں آیا، اس وقت آصف زرداری دوسروں کی زبان بول رہے ہیں، نوازشریف کو نااہل کرنے والے اپنے اہداف میں ناکام رہے، مخالفین نوازشریف کو گرانےمیں استعمال ہورہےہیں، انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی اب بھی جگہ ہے،کچھ لوگوں کی توجگہ ہی نہیں بنتی، انصاف کا حصول کیا تنقید اورعدم تنقید سے مشروط ہے؟ اگرتنقید کریں گے تو انصاف نہیں ملےگا۔

مریم نواز کی نام لئے بغیر قومی اداروں پر پھر تنقید

مریم نواز نے نام لئے بغیر قومی اداروں پر پھر تنقید کی ان کا کہنا تھا کہ این اے120الیکشن کےدوران حمزہ شہباز کو ملک سے باہرجانا پڑا، حمزہ شہباز نے کئی مواقعوں پر کلیدی کردار ادا کیا، این اے120کی تقریر میں وہی کہا جو آنکھوں سے دیکھا، این اے120میں میڈیا، مبصرین کو پولنگ اسٹیشنز تک رسائی کیوں نہیں دی گئی؟ اس کا مطلب ہے کہ چھپانے کو کچھ ہے؟ کوئی شک نہیں چوہدری نثار نے جوبات کہی ہمدردی میں کہی۔

پارلیمنٹ میں دیئے گئے صفدرکے بیان سےاتفاق نہیں کرتی

مریم نواز نے اپمے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کے پارلیمنٹ میں دیئے گئے بیان سے اظہار لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے پارلیمنٹ میں جو کچھ کہا میں اس سےاتفاق نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ پاناما کرپشن، منی لانڈرنگ یا اختیارات سے تجاوزکا معاملہ نہیں، پاناما کیس میں کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوسکا، پاناما میں خاندان کے کاروبار کیلئے آف شور کمپنیاں بنائیں گئیں، آف شور کمپنی کی ملکیت نہ ہونے کےثبوت کو بھی تسلیم نہیں کیا گیا۔

باپ نے بیٹی کو تحفے کیوں دیئے؟ یا بیٹوں سے باپ نےتنخواہ کیوں نہیں لی ؟یہ پوچھنے کا کسی کو حق نہیں، فیصلہ آنے سے پہلےڈان اور گاڈ فادرکہہ دیاگیا، اس میں انصاف کا قتل ہوا، نیب کا ریفرنس بننا ہی اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، انصاف کے پیمانے شریف خاندان کیلئےاور دوسروں کیلئے کچھ اور ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں