ہفتہ, فروری 15, 2025
اشتہار

طلبا و طالبات کیلیے ماں بن کر سوچتی ہوں، مریم نواز

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ دل چاہتا ہے طلبہ کیلیے تمام وسائل لا کر پیش کر دوں۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر ہونہار اسکالر شپ ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا جہاں اسکیم کیلیے طلبہ بذریعہ واٹس ایپ، لینڈ لائن نمبر اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رجوع کر سکتے ہیں، صبح 9 بجے سے شام 5 تک ڈیسک کام کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مخالفین کو پتا ہی نہیں سچی محبتیں کیا ہوتی ہیں، مریم نواز

ہونہار اسکالر شپ کے ڈیسک پر انفارمیشن اور درپیش ممکنہ شکایات سے متعلق فوری حل کیلیے رابطہ کیا جا سکے گا۔ طلبہ اسکالر شپ کیلیے 042-99231903-4 پر رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ 0303-4002777 اور 0303-4002999 پر واٹس ایپ کیا جا سکتا ہے۔

آن لائن [email protected] اور [email protected] پر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ مریم نواز کی ہدایت پر ہیلپ ڈیسک طلبہ کے مسائل کے فوری حل کیلیے قائم کیے گئے ہیں۔

اس حوالے سے مریم نواز کا کہنا ہے کہ ہونہار طلبہ بس پڑھنے پر توجہ دیں فیس کی ادائیگی ہماری ذمہ داری ہے، پنجاب کا ہر طالب علم اور طالبہ میری بیٹی اور بیٹے کی مانند ہیں ان کیلیے ماں بن کر سوچتی ہوں۔

ہونہار اسکالر شپ پروگرام میں شامل ہونے کا طریقہ

اگر آپ تعلیمی اہداف کو حاصل کرنے کے خواہاں ہیں تو ہونہار اسکالر شپ اسکیم آپ کے تعلیمی سفر میں مدد کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی دینا اور ان کا مستقبل روشن کرنا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایک تقریب کے دوران آن لائن پورٹل متعارف کروایا جس سے طلبا آسانی سے اپنے اسکالر شپ کیلیے ڈیجیٹل طور پر اپلائی کر سکتے ہیں۔

صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے مطابق پروگرام کا بجٹ 130 بلین روپے ہے جس کے تحت طلبا کی مدد کی جائے گی اور نوجوان نسل کو بااختیار بنایا جائے گا۔

آن لائن درخواست دینے کیلیے اپنی تفصیلات یہاں درج کریں: https://honhaarscholarship.punjabhec.gov.pk/signin.php

اب تک پانچ درجن سے زائد یونیورسٹیوں، 359 کالجوں اور 12 میڈیکل کالجوں کے 68,000 طلبا نے ہونہار اسکالر شپ پروگرام کے لیے درخواستیں دی ہیں۔

اسکالر شپ کے اقدام کو اس بات کو یقینی بنانے میں ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے کہ مستحق طلبا کے پاس وہ وسائل ہیں جن کی انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور اپنے تعلیمی اہداف تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں