لاہور: کشیدہ صورت حال پر نیب نے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی منسوخ کر دی، تاہم مریم نواز نے مطالبہ کیا ہے کہ پیشی آج ہی کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق آج قومی احتساب بیورو کے دفتر میں مریم نواز کی رائیونڈ اراضی کیس میں پیشی تھی، تاہم ن لیگی کارکنوں کی شدید ہنگامہ آرائی کے باعث نیب نے مریم نواز کی پیشی منسوخ کر دی۔
نیب نے مریم نواز کو پیشی منسوخی کا پیغام بھی بھجوا دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز غنڈوں کے ہمراہ نیب آفس آئیں، لیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے 15 نیب اہل کار زخمی ہوئے، اینٹی رائٹ فورس کے جوانوں پر پتھر لگنے سے انھیں شدید چوٹیں آئیں، متعدد پولیس اہل کاروں کو موقع پر طبی امداد دی گئی۔
نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی پیشی پر منظم انداز میں رکاوٹیں حائل کی گئیں، شرپسند عناصر کے پتھراؤ سے نیب عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے، لیگی کارکنان کی جانب سے آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی ہے، یہ سرکار میں مداخلت کا مظاہرہ تھا۔
دوسری طرف مریم نواز نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی پیشی آج ہی کی جائے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا میں نیب دفتر سے نہیں جاؤں گی، مجھ سے یک جہتی کے لیے آئے پرامن کارکنان پر شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں، پولیس نے آنسو گیس شیلنگ، لاٹھی چارج اور پتھراؤ کیا، میں یہاں سے نہیں جاؤں گی، حوصلہ نہیں ہے تو سوچ سمجھ کر بلانا چاہیے تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ مجھے نقصان پہنچانے کے لیے آج نیب دفتر بلایا گیا، میں یہاں کھڑی ہوں، بلایا ہے تو جواب بھی سنیں، نیب اب میرا سامنا کرنے کی جرات کرے، واپس نہیں جاؤں گی جب تک نیب سوالوں کا جواب نہیں سن لیتا۔
واضح رہے کہ مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر صورت حال اس وقت سخت کشیدہ ہو گئی جب نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان نے جمع ہو کر شدید ہنگامہ آرائی شروع کی اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔
میں ڈرنے والی نہیں ہوں: مریم نواز
لیگی کارکنوں نے نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں بھی ہٹائیں، جس پر پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کرنی پڑی، نیب آفس کے باہر واٹر کینن بھی طلب کی گئی۔
لیگی کارکنان ایک گاڑی میں پہلے ہی سے پتھر رکھ کر لائے تھے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ہنگامہ آرائی کے ارادے سے تیار ہو کر آئے تھے، لیگی کارکنوں نے گاڑی کے اندر سے پتھر نکال کر پولیس پر برسائے، اے آر وائی نیوز کے مطابق لیگی کارکنان گاڑی ایل ای 3378 میں پتھر سے بھرے شاپر لائے تھے۔