تازہ ترین

نیب نے 22 اہم سیاسی رہنماؤں کیخلاف تحقیقات تیز کر دیں

190 ملین پاؤنڈز کی غیر قانونی منتقلی کے اسکینڈل...

پرویز الٰہی 2 مقدمات میں بری ہونے کے بعد تیسرے میں گرفتار

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے...

چوہدری پرویز الہی کرپشن کے دونوں مقدمات سے بری

گوجرانوالہ : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور...

برطانوی یہودی کا اورینٹل انسٹی ٹیوٹ اور بیگم بھوپال کی شاہ جہاں مسجد

تاریخی مسجد شاہ جہاں انگلستان کے ووکنگ نامی رہائشی علاقے میں 1889ء میں‌ تعمیر کی گئی تھی جو وہاں کی پہلی باضابطہ اسلامی عبادت گاہ تھی۔

اس مسجد کی تعمیر پر ہندوستان کی خوش حال ریاست بھوپال کی سلطان شاہ جہاں المعروف بھوپال بیگم نے رقم خرچ کی تھی۔ اسے انہی کے نام سے موسوم کیا گیا جب کہ مسجد کی تعمیر کا محرک اور سبب اورینٹل انسٹی ٹیوٹ تھا جس کی بنیاد 1881ء میں گوٹ لیئیب ویل ہیلم لیئیٹنر نے رکھی تھی جو برطانیہ کا باسی تھا۔ اس کی وجہ ووکنگ میں مقیم انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ کو عبادت گاہ کی سہولت دینا تھا۔

لیئیٹنر نے دراصل ووکنگ، انگلستان میں سابق رائل ڈرامیٹک کالج کی عمارت خرید کر مشرقی ادب کے فروغ کے لیے وہاں ایک ادارہ قائم کیا تھا جہاں ہندوستان سے آنے والے طلبہ کی تعلیم کا انتظام کیا گیا تھا۔

وہ ایک یہودی خاندان سے تعلق رکھتا تھا اور اعلیٰ تعلیم یافتہ تھا، اس نے علم و ادب، تحقیق اور تاریخ و لسانیات کے لیے اس نے خوب کام کیا۔ اسے ایک برطانوی مستشرق کی حیثیت سے یاد کیا جاتا ہے۔

یہ مسجد انگلستان میں پہلی باضابطہ اسلامی عبادت گاہ تھی اور مشہور ہے کہ جب ملکہ وکٹوریہ قلعہ ونڈسر میں قیام پذیر ہوتی تھیں تو ان کے ہندوستانی ملازم اور سیکرٹری منشی عبد الکریم اس مسجد میں عبادت کے لیے جایا کرتے تھے۔

اس مسجد کا دورہ کرنے والی اہم شخصیات فیصل بن عبدالعزیز آل سعود، محمد علی جناح، آغا خان سوم بھی شامل ہیں۔

Comments