تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

برطانوی یہودی کا اورینٹل انسٹی ٹیوٹ اور بیگم بھوپال کی شاہ جہاں مسجد

تاریخی مسجد شاہ جہاں انگلستان کے ووکنگ نامی رہائشی علاقے میں 1889ء میں‌ تعمیر کی گئی تھی جو وہاں کی پہلی باضابطہ اسلامی عبادت گاہ تھی۔

اس مسجد کی تعمیر پر ہندوستان کی خوش حال ریاست بھوپال کی سلطان شاہ جہاں المعروف بھوپال بیگم نے رقم خرچ کی تھی۔ اسے انہی کے نام سے موسوم کیا گیا جب کہ مسجد کی تعمیر کا محرک اور سبب اورینٹل انسٹی ٹیوٹ تھا جس کی بنیاد 1881ء میں گوٹ لیئیب ویل ہیلم لیئیٹنر نے رکھی تھی جو برطانیہ کا باسی تھا۔ اس کی وجہ ووکنگ میں مقیم انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ کو عبادت گاہ کی سہولت دینا تھا۔

لیئیٹنر نے دراصل ووکنگ، انگلستان میں سابق رائل ڈرامیٹک کالج کی عمارت خرید کر مشرقی ادب کے فروغ کے لیے وہاں ایک ادارہ قائم کیا تھا جہاں ہندوستان سے آنے والے طلبہ کی تعلیم کا انتظام کیا گیا تھا۔

وہ ایک یہودی خاندان سے تعلق رکھتا تھا اور اعلیٰ تعلیم یافتہ تھا، اس نے علم و ادب، تحقیق اور تاریخ و لسانیات کے لیے اس نے خوب کام کیا۔ اسے ایک برطانوی مستشرق کی حیثیت سے یاد کیا جاتا ہے۔

یہ مسجد انگلستان میں پہلی باضابطہ اسلامی عبادت گاہ تھی اور مشہور ہے کہ جب ملکہ وکٹوریہ قلعہ ونڈسر میں قیام پذیر ہوتی تھیں تو ان کے ہندوستانی ملازم اور سیکرٹری منشی عبد الکریم اس مسجد میں عبادت کے لیے جایا کرتے تھے۔

اس مسجد کا دورہ کرنے والی اہم شخصیات فیصل بن عبدالعزیز آل سعود، محمد علی جناح، آغا خان سوم بھی شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -