پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

مولانا فضل الرحمان نے کارکنوں کو ڈی چوک کا نعرہ لگانے سے روک دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکاء کو ڈی چوک جانے کا نعرہ لگانے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ڈی چوک جانےکی پالیسی نہیں بنتی کارکن ایسا نہ کہیں۔

تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ روزانہ کچھ لوگ یہاں آکر ڈی چوک کے نعرے لگاتے ہیں جب تک ڈی چوک کے حوالے سے کوئی پالیسی مرتب نہ ہو، کارکن نعرہ نہ لگائیں، بطورجماعت کارکنان کومستقبل کی پالیسی سے آگاہ کیاجائے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مطالبے کےتسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے اسلام آبادمیں موجودہیں، کہاجاتاہےاس طرح ہمیشہ لوگ آئیں گے اورمطالبات کریں گےاس طرح تو توروایت بن جائےگی لیکن میں پوچھتاہوں 126 دن کےدھرنے پر کیوں اعتراض نہیں تھا؟

انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی اپوزیشن میں تھی اس وقت بھی تنہاتھی اور آج حکومت میں ہے پھربھی تنہاہے۔

جے یوآئی کے امیر نے کہا کہ 18سال سےآپ نےمذہب کودنیاکےسامنےغلط اندازمیں پیش کیااور موجودہ مارچ نےپاکستان کےسیاسی جمودکو توڑ ڈالا ہم نےدنیا کو بتادیا انتقام کے نام پراحتساب کاڈرامہ مزیدنہیں چلےگا، ہمارےمطالبات کومانناپڑے گاہم نےنظم وضبط کامظاہرہ کیا ہے۔

خارجہ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج ہم داخلی طور پر غیر مستحکم اورخارجی سطح پرتنہاہیں، بھارت ہمارادشمن ہے افغانستان پر اعتماد نہیں ہے جب کہ ایران بھارت کوترجیح دےرہاہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نےچین کےاعتماد کوبھی ٹھیس پہنچائی ہے،آج ہم اس جگہ پھرکھڑےہیں جہاں کسی زمانےمیں کھڑے تھے، فیکٹریاں بندہورہی ہیں مزدور بے روزگار ہورہے ہیں، پیداواری ادارے بند ہوں گے تواشیائےضروریہ ناپیدہوں گی۔

جے یوآئی کے امیر نے کہا کہ آج کوئی غریب آدمی بجلی کابل ادانہیں کرسکتا،بجلی،گیس مہنگی اور اشیائے ضرورت بھی مہنگی ہوگئی ہیں، یومیہ بنیادپرہمارے قرضے بڑھےہیں اگر حکومت کومزید وقت دیں گے تو ہم مزید نیچےجائیں گے۔

پاک بھارت تعلقات اور کشمیر کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سےبھارت نےہمارےپانی پرقبضہ کرلیا جب تک کشمیر کمیٹی ہمارے ہاتھ میں تھی کوئی مائی کالال کچھ نہیں کر سکتاتھا کشمیر کمیٹی سےہم ہٹےانہوں نےکشمیر کو ہی بیچ دیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں