ریاض : سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خصوصی ملاقات کی۔
جس میں دوطرفہ تعلقات اور خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ روبیو کے ہمراہ وائٹ ہاؤس کے مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز بھی موجود ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی اعلیٰ سفارتکار سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے پر بات چیت کریں گے جس کے تحت امریکہ غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ تاہم سعودی عرب اس منصوبے کا ایک نمایاں ناقد رہا ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں غزہ پر ہونے والی بات چیت میں ممکنہ طور پر ٹرمپ کے اس تجویز پر گفتگو ہو سکتی ہے کہ غزہ کے فلسطینی باشندوں کو دوسرے عرب ممالک میں منتقل کیا جائے اور امریکہ ان کی آبادکاری کے لیے قیادت فراہم کرے۔
روسی اخبار کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف منگل کے روز سعودی دارالحکومت پہنچیں گے تاکہ ان مذاکرات میں شرکت کرسکیں۔
یاد رہے کہ یہ مذاکرات گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ہونے والی فون کال کے بعد ہو رہے ہیں۔
ٹرمپ نے یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کو اپنی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے۔
اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا پیر کے روز وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر میں پرتپاک استقبال کیا۔
ملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت اور ان سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اس کے علاوہ دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور انہیں مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر بات چیت کی گئی تاکہ دونوں دوستانہ ممالک کے مفادات کو فروغ دیا جا سکے۔