اسلام آباد: وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل کرنے کی وجہ سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے آئینی ترامیم پر مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے، جس پر خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل کیا گیا۔
جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں آئینی ترامیم پر اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ، خورشید شاہ، فاروق ستار اور نوید قمرشریک ہوئے۔
حکومتی اور اتحادی ارکان میں آئینی ترامیم پر مشاورت ہوئی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شرکا کو بریفنگ دی۔
قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا (arynews.tv)
واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 11 کے بجائے شام 4 بجے ہوگا جبکہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس دن 2 بجے ہوگا، اجلاس کے وقت میں تبدیلی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ پارلیمنٹ میں مجوزہ ترمیم کی منظوری کیلئے حکومت کو دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام کی حمایت لازمی ہوچکی۔