برسلز : یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے، کشمیریوں کو ناقابل برداشت دباؤ کا سامنا ہے۔
یہ بات انہوں نے صدر یورپین کمیشن اور یورپین خارجہ امور کے سربراہ کو خط کے ذریعے کہی، تفصیلات کے مطابق یورپین پارلیمنٹ کے11ارکان نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اظہار تشویش کردیا۔
ارکان پارلیمنٹ نے صدر یورپین کمیشن اور یورپین خارجہ امور کے سربراہ کو خط لکھ دیا، خط میں یورپی ارکان پارلیمنٹ نے بھارتی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی آزادانہ حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے، بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی میں مواصلاتی نظام بند بھی بند کیا ہوا ہے۔
اراکین یورپین پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ9ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں غیراعلامیہ کرفیو نافذ ہے، کشمیر آج کی دنیا کاسب سے طویل عرصے سے جاری تنازعہ ہے، اس طویل تنازعےسے کشمیریوں کو ناقابل برداشت دباؤ کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7عشروں سے کشمیری اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، بھارتی جارحیت سے ہزاروں کشمیری شہید اور بےگھر ہوچکے ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ فوجی طاقت سے حل کرنا چاہتا ہے۔