کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے انکشاف کیا ہے کہ جاوید میانداد کوچنگ کے دوران بھی پاکستان کیلئے کھیلنے کو تیار تھے۔
تفصیلات کے مطابق سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جاوید میانداد پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی جانے والی سیریز کے دوران کوچنگ کے باوجود پاکستان کے لیے کھیلنے کو تیار تھے۔
50 سالہ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بیٹنگ لائن پرفارم نہیں کررہی تھی اور میانداد قومی ٹیم کی مدد کے لیے یہ قدم اٹھانے کے لیے تیار تھے۔
انضمام الحق کے مطابق وہ کسی بھی عمر میں کبھی بھی بیٹنگ سے باز نہیں آئے تھے یہاں تک کہ اگر آج کوئی ان سے بلے بازی کرنے کے لیے کہے تو وہ ہاں میں جواب دیں گے، وہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے دوران کوچ تھے اور میں کپتان تھا اور ہمارے کچھ کھلاڑی انجرڈ ہوگئے تھے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز تو دور کی بات ہے جب میں نیٹ سے باہر آیا اور ڈریسنگ روم میں تھا تو میانداد میرے پاس آئے اور کہا ’اگر آپ کے پاس کافی بلے باز نہ ہوں تو ایک بیٹسمین کھیلنے کے لیے تیار ہے۔
انضمام کا کہنا تھا کہ میں نے پوچھا یہ کون ہے تو میانداد نے جواب دیا ’میں‘ جس پر میں نے کہا جاوید بھائی آپ نے پچ کی حالت دیکھ رکھی ہے اور آپ کو کھیلے ہوئے لمبا عرصہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاوید میانداد کا کہنا تھا میرے بارے میں فکر نہ کرو میں کھیلوں گا، انضمام کا کہنا تھا اگر آپ کھیلنا چاہتے ہیں تو آپ کو پہلے نیٹ میں بیٹنگ کرنا پڑے گی اور اس سے پہلے کہ میں اپنا پیڈ اتارتا وہ بیٹنگ کے لیے تیار تھے، انہیں اپنی بیٹنگ پر غیرمعمولی اعتماد تھا۔
انضمام الحق نے لیجنڈری بیٹسمین جاوید میانداد کو سب سے بڑا بلے باز کہا اور کہا کہ میانداد پاکستان کے لیے کھیلنے کیلئے اب تک تیار تھے۔