تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

خرابی موروثی سیاست میں نہیں، سسٹم میں ہے، مفتاح اسماعیل

کراچی: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعتراف کیا ہے کہ ہمارے ادارے فعال نہیں، نظام پراشرافیہ کی سخت گرفت ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمن قونصلیٹ میں چیمبر آف کامرس سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم سے زیادہ دنیا میں کمزورگورننس کسی کی نہیں،ہمارےادارے فعال نہیں، نظام پراشرافیہ کی سخت گرفت ہے یہی نہیں ہمارا انصاف کانظام بہت وقت طلب ہے۔

ملک کے گردشی قرضوں سے متعلق سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ دو ہزار چھ میں گردشی قرضوں کا آغاز ہوا، اسی سال قرضوں کا حجم 84 ارب ہوا جو کہ مشرف کے دور میں 100 ارب ہوا، نون لیگ کے دور میں یہ حجم 500 ارب سے تجاوز کرگیا، اس کے بعد 1100 ارب تک جاپہنچا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کوششوں کی باوجود2350ارب روپےکی سطح پرگیا اور اب2700ارب روپےکےگردشی قرضوں کاسامناہے، اس سے اندازہ لگالیں کہ لوگوں میں نہیں سسٹم میں خرابی ہے۔

سابق وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ نوازشریف اورعمران خان کی غیرموروثی حکومتیں بھی بہتری نہ لا سکیں، اب بھی وزارتوں کی بھرمارہے لیکن وزارتوں کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے، ہمیں گورننس کا نظام بدلنا ہوگا، حکومت کی فیصلہ سازی کی صلاحیت پرغورکرناہوگا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں چھ ہزار ارب روپے مقامی قرضوں پرسود ادا کرناہے، ملکی ذخائر میں ایک ارب ڈالر چین کافکسڈ ڈپازٹ ہے، ذخائرمیں1.5ارب ڈالربھی چینی مالیاتی اداروں کےہیں،اکتوبرتک ہمارے پاس بمشکل2ارب ڈالرہوں گے۔

Comments

- Advertisement -