اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر لیگی کارکنوں کے حملے کے بعد وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ میں یقین دلاتاہوں اس معاملے پر پارٹی تحقیقات کرے گی اور قصور وار لوگوں کو نوٹس دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا ہمارے لیڈر اے آر وائی سے معذرت کے لیے ان کے دفتر چلے گئے ہیں، میں چاند نواب سے بھی معافی مانگتا ہوں، اور کراچی پہنچ کر انشا اللہ چاند نواب کے گھر پر خود حاضری دوں گا۔
ہمارے لیڈر اےآروائی کے دفتر چلے گئے ہیں ان سے معذرت کے لیے- میں چاند نواب صاحب سے بھی معافی مانگتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے کی پارٹی تحقیق کرے گی اور قصور وار لوگوں کو نوٹس دیا جائے گا۔ میں کراچی پہنچ کر ان شاء اللہ چند نواب صاحب کے گھر پر خود حاضری دوں گا۔ https://t.co/PHXCc1n3O5
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) April 30, 2022
واضح رہے کہ کراچی میں ن لیگی کارکنان نے اے آر وائی نیوز پر حملہ کر کے نمائندے چاند نواب کو زد و کوب کیا، لیگی کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی لائیو کوریج وین پر لاتیں ماریں، ڈنڈے برسائے، اور اے آر وائی نیوز کے خلاف نعرے بازی کی۔
چاند نواب کا کہنا ہے کہ لیگی کارکنوں کے دھکوں سے انھیں اندرونی چوٹیں آئی ہیں، کیمرہ مین سے کیمرہ چھیننے کی کوشش بھی کی گئی، پولیس نے آ کر بچایا۔
صحافتی تنظیموں اور پریس کلبز کی جانب سے اے آر وائی نیوز پر حملے کی سخت مذمت کی گئی ہے، پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، جنرل سیکریٹری ناصر زیدی نے میڈیا اداروں پر حملے ناقابل برداشت قرار دے دیے۔
ن لیگی کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے رپورٹر، کیمرہ مین اور وین آپریٹر پر تشدد
نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے اے آر وائی کے کارکنان پر تشدد کو دہشت گردی قرار دیا، سابق صدر افضل بٹ نے کہا اے آر وائی نیوز کو سچ دکھانے کی سزا دی جا رہی ہے، غنڈہ گردی سے میڈیا اداروں کو دبایا نہیں جا سکتا۔
کراچی یونین آف جرنلسٹ اور کراچی پریس کلب نے بھی اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ہراساں کرنے کی مذمت کی، سیکریٹری رضوان بھٹی نے کہا آزادی اظہار پر قدغن کسی طور پر بھی قبول نہیں، حیدر آباد، سکھر، نوابشاہ، ٹھٹھہ، بہاولپور، ملتان سمیت ملک بھر کے پریس کلبز نے بھی اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کی۔