اسلام آباد: وزیردفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کا نوٹس لیا ہے، امریکی صدر نے ہماری قربانیوں کو نظر انداز کرکے اپنی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی، افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں وزارتِ دفاع نے ٹرمپ کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مستقل خطرے اور تنازعات کے باعث امریکا تنہاء ہوتا جارہا ہے، افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں فوجی چڑھائی سے آج تک امن نہ آسکا اور نہ ہی مستقبل میں امن کی کوئی امید نظر آرہی ہے، امریکا اور نیٹو افواج افغانستان میں اپنے اہداف مکمل نہیں کرسکے تو ٹرمپ انتظامیہ نے سارا مبلہ پاکستان پر گرا دیا۔
پڑھیں: ٹرمپ کی دھمکیوں پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے، عمران خان
خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان خطے میں قیام امن اور انسداد دہشت گردی کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا، ہم نے اس جنگ میں جتنی قربانیاں دیں وہ کوئی اور ملک نہیں دے سکتا، ان تمام تر اقدامات کے باوجود امریکا نے بے بنیاد الزام عائد کیا۔
مزید پڑھیں: مالی امداد کی ضرورت نہیں، امریکا قربانیوں کا اعتراف کرے، آرمی چیف
وزیر دفاع نے کہا کہ امریکی صدر نے اپنی تقریر میں پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز کیا اور ہم پر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کا الزام عائد کیا، پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، امریکا الزام لگانے کے بجائے مل کر کام کرے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔