تازہ ترین

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

کروڑوں، اربوں کی جائیداد اور دُہری شہریت کی مالک بھکارن پکڑی گئی

بھیک دنیا کے ہر ملک میں مانگی جاتی ہے مراکش میں ایک ایسی بھکارن کو گرفتار کیا گیا ہے جس کی کروڑوں اربوں کی جائیداد کے ساتھ وہ دہری شہریت کی مالک بھی ہے۔

بھیک دنیا کے ہر ملک میں مانگی جاتی ہے اور ہر بھکاری کے الگ الگ طریقے ہوتے ہیں۔  اکثر بھکاری مخیر اور درد دل رکھنے والے افراد کو متاثر کرنے کے لیے ایسے ایسے طریقے اپناتے اور بہروپ بدلتے ہیں کہ جب حقیقت کھلتی ہے تو دنیا دنگ رہ جاتی ہے۔

مراکش میں بھی ایک ایسی بھکارن کو گرفتار کیا گیا اور عدالت نے اسے دھوکا دہی کے جرم میں قید کی سزا سنائی ہے کیونکہ اس نے امیر ہونے کے باوجود لوگوں کو دھوکا دیا اور اپنا بھیک مانگنے کا کاروبار جاری رکھا۔

مراکش کے جنوبی شہر اکادیر میں بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران ایک خاتون بھکاری کو گرفتار کیا گیا جب تحقیقات کی گئیں تو یہ ہوشربا انکشافات ہوئے کہ خود کو دنیا کے سامنے مفلوک الحال ظاہر کرنے والی اس بھکارن کے پاس پوش علاقے میں دو لگژری مکانات، بھاری بینک بیلنس اور جائیداد ہے جس کی مالیت کروڑوں اور اربوں روپے تک بنتی ہے۔

صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اس بھکارن کے پاس دُہری شہریت ہے اور یہ مراکش کے ساتھ سوئٹزر لینڈ کی شہریت بھی رکھتی ہے۔

مذکورہ واقعے کے بعد مراکش میں سوشل میڈیا پر پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف موثر کارروائی اور ان کی نگرانی تیز کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔

اس صورتحال پر مراکش کے ایک سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ محمد الہنودی نے شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا ہے کہ مراکش میں بھیک مانگنے کا رجحان پریشان کن ہو گیا ہے جہاں زیادہ تر بھکاری بھیک مانگنے کو ایک منافع بخش اور آرام دہ پیشے کے طور پر اپناتے ہیں۔

انہوں نے لکھا ہے کہ بھیک مانگنے کا اب طریقہ بدل گیا ہے، بھکاریوں نے لوگوں پر نہ صرف دبا ڈالنا شروع کردیا ہے بلکہ بعض اوقات یہ سلسلہ اشتعال انگیزی تک پہنچ جاتا ہے، قانون سازی بھکاریوں کی بھیڑ کو روکنے میں مددگار ثابت نہیں ہورہی ہے۔

دو سال قبل بھی مراکش میں ایک بھکارن کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بھیک مانگنے کے بعد اپنی لگژری گاڑی میں جا کر بیٹھی اور پرانے و پھٹے پرانے کپڑے تبدیل کر کے انتہائی مہنگے کپڑوں میں ملبوس ہو کر وہاں سے چلی گئی تھی۔

واضح رہے کہ مراکش میں ضابطہ فوجداری کے تحت ہر اس شخص کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جاسکتی ہے جو روزی کمانے کے قانونی طریقے سے قابل ہونے کے باوجود لوگوں کو فریب دے کر بھیک مانگتا ہو۔ ملک کے آرٹیکل 326، 327 اور 328 کے تحت خلاف ورزی کی سزا ایک سال سے چھ ماہ قید تک ہے۔

Comments

- Advertisement -