تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

نائن زیرو کے سیکیورٹی انچارج کا بیان، حکیم سعید قتل کیس کے بارے میں انکشافات

کراچی: ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کے سیکیورٹی انچارج منہاج قاضی کا پولیس کی حراست کے دوران تفتیشی بیان منظر عام پر آگیا جس میں انہوں نے حکیم محمد سعید قتل کیس کے بارے میں انکشافات کیے ہیں۔

ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کے سیکیورٹی انچارج منہاج قاضی نے پولیس حراست کے دوران اہم بیان دیتے ہوئے سابق گورنر سندھ حکیم محمد سعید کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والوں کے نام بتا دیے۔

حکیم سعید قتل کیس: ایم کیو ایم کے کارکن باعزت بری

ملزم نے انکشاف کیا کہ سابق گورنر سندھ حکیم محمد سعید کے قتل میں ایم کیو ایم کے 2 کارکن ذوالفقار حیدر اور محمود صدیقی ملوث ہیں۔ منہاج قاضی نے محمود صدیقی اور صفدر باقر کے را سے تعلقات کی تصدیق بھی کردی ہے۔

ایم کیو ایم کے ارکان ذوالفقار حیدر  شاہ فیصل ٹاؤن سے رکن صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں جبکہ محمود صدیقی اے پی ایم ایس او کے سابق چیئرمین ہیں۔

معاشرے کا اعلیٰ اذہان بارود کے دہانے پر

واضح رہے کہ حکیم سعید قتل کیس میں 5 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا جس میں مرکزی ملزم عامر اللہ سمیت ندیم موٹا، سیکٹر انچارج شاکر اللہ، عمران پاشا اور فصیح جگنو شامل ہیں۔

شاکر لنگڑا اور عامر کو 1999 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے پھانسی کی سزا سنائی گئی تاہم دونوں ملزمان کو گزشتہ برس سپریم کورٹ کی جانب سے بری کردیا گیا۔ ملزم عامر کی بہن رکن قومی اسمبلی بھی منتخب ہوچکی ہیں۔ فصیح جگنو پولیس حراست میں ہلاک ہوچکا ہے۔

ہمدرد فاؤنڈیشن اور ہمدرد یونیورسٹی کے بانی حکیم محمد سعید کو 17 اکتوبر 1998 کو ان کے مطب کے باہر فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -