ہفتہ, مئی 17, 2025
اشتہار

شادی کیلیے کم از کم عمر مقرر، نابالغ سے شادی زیادتی اور اسمگلنگ قرار

اشتہار

حیرت انگیز

کم عمر بچوں کی شادیوں پر پابندی سے متعلق بل قومی اسمبلی سے منظور کر لیا گیا۔

بل میں 18سال سےکم عمر بچوں کے نکاح کا اندراج قانونی جرم قرار دیا گیا ہے اور نکاح رجسٹرار کم عمر بچوں کی شادی کا اندارج نہ کرنے کے پابند ہوں گے۔

نکاح یا رجسٹریشن سے قبل دونوں فریقین کے شناختی کارڈز کی موجودگی یقینی بنائےگا، کوائف کے بغیر نکاح پڑھانے اور رجسٹریشن پر ایک سال قید،1لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گی۔

بل کے مطابق 18سال سے کم عمر لڑکی سے شادی  جرم ہو گا جس پر جرمانہ بھی عائد کیا جائےگا، 18 سال سے زائد عمر کے مرد کی کمسن لڑکی سےشادی پر سزا مقرر کی گئی ہے۔ کمسن لڑکی سےشادی پر کم سےکم 2 سال اور زیادہ سے زیادہ 3 سال قید بامشقت ہو گی۔

کم عمر بچوں کی شادی نابالغ سے زیادتی سمجھی جائےگی، نابالغ کو شادی کی ترغیب دینے اور زبردستی کرنےوالا بھی زیادتی کامرتکب ہو گا۔

نابالغ کی شادی کرانے پر 5 سے7سال قید، 10 لاکھ روپےجرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گی۔ شادی کی غرض سے کسی بچےکو ملازمت پر رکھنے یا پناہ دینے والےکو 3سال قید بمع جرمانہ سزا ہوگی۔

بل میں 18سال سےکم عمر بچوں کی شادی پر والدین اور سرپرست کےلیے بھی سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ کمسن بچوں کی شادی پر والدین کو 3 سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا ہو گی۔

شادی کےلیے کمسن بچوں کوعلاقہ چھوڑنے پر مجبور یا زبردستی کرنا بچوں کی اسمگلنگ قرار دیا گیا ہے۔ بچوں کی اسمگلنگ کے مرتکب شخص کو 5 سے 7 سال قید اور جرمانے کی سزائیں ہوں گی۔

18سال سےکم عمر بچوں کی شادی رکوانے کےلیے عدالت کو حکم امتناع دینےکا اختیار ہو گا۔ عدالت کم عمر بچوں کی شادی سے متعلق مقدمات 90 روز میں نمٹانے کی پابند ہوگی۔

اہم ترین

جہانگیر خان
جہانگیر خان
جہانگیر خان اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ہیں۔ وہ پارلیمانی امور، صحت، کشمیر، جی بی اور پیپلز پارٹی سے متعلق خبریں رپورٹ کرتے ہیں۔

مزید خبریں