کراچی: صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ناصر شاہ نے کہا کہ ہم عوامی سیکیورٹی کے لیے کریم اور اوبرکوقانونی فریم ورک میں لانا چاہتے ہیں، قانون کے مطابق تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن لازمی ہے.
تفصیلا ت کے مطابق صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف ایکشن کو پنجاب سے نہ جوڑا جائے، ہم عوامی سیکیورٹی کیلئے کریم اوبرکوقانونی فریم ورک میں لانا چاہتے ہیں.
وزیرٹرانسپورٹ نے کہا کہ ریکارڈ میں ہونا چاہئے کہ کریم،اوبرمیں کتنی گاڑیاں اورکس طرح چلتی ہیں، قانون کے مطابق تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن لازمی ہے. قانون سب کے لئے یکساں ہے، کسی کو کوئی چھوٹ حاصل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ آن لائن ٹیکسی سروس والوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ قانون کی پاسداری کی جائے گی، پوری دنیا میں یہ سروسز کام کررہی ہیں ، بیروں ممالک میں قانون کی پاسداری کی جاتی ہے
ناصرشاہ کا کہنا تھا کہ کریم اور اوبر اچھی سروسز ہیں ہم اسے بند نہیں کرناچاہتے، کیونکہ اس سے عوام کو آسانی مہیسر ہے ،تاہم قانون پر عمل کرنا ہوگا، انہوں کہا کہ ہم ان سروسشز کو مزید بہتر بنانے کے خواہشمند ہیں، اسے بند کرنے کے حق میں نہیں ہیں.
واضح رہے گذشتہ روزحکومت پنجاب کی جانب سے آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف ایکشن لینے کے بعد صوبہ سندھ میں بھی کریم اوراوبر کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا.
بعد ازاں عوام کے احتجاج کرنے پر دونوں صوبوں کی حکومتیوں نے انتظامیہ کو اس فیصلے پر عمل درآمد کرنے سے روک دیا تھا۔
یہاںپڑھیں:عوامی احتجاج کے بعد کریم اور اوبر کی بندش کا اعلان واپس
یاد رہے، گذشتہ روز لاہور اورکراچی میں عوامی احتجاج کے بعد آن لائن ٹیکسی سروسز پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا تھا جبکہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر شاہ نے بھی پرائیوٹ کمپنیوں کو ایک ماہ کی مہلت دیدی ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ اس مقررہ مدت میں اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن کروالیں۔