18.1 C
Dublin
جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

مصباح کے کس اہم مشورے کو پی سی بی، ٹیم مینجمنٹ نے نظر انداز کیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے دعویٰ کیا ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل قومی ٹیم کے اسپن باؤلنگ اٹیک کا از سر نو جائزہ لینے کی ان کی تجویز کو نظر انداز کیا گیا۔

سابق ہیڈ کوچ مصباح کا کہنا تھا کہ میں نے اور محمد حفیظ نے مشورے دیا تھا کہ پاکستان کے اسپن اٹیک پر نظر ثانی کی جائے۔ تاہم پی سی بی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے موجودہ ڈائریکٹر مکی آرتھر اور کپتان بابراعظم کے اصرار پر بورڈ نے ان کی تجویز کو مسترد کردیا۔

مصباح نے ایک ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ ان کے اور محمد حفیظ کے مشورے کے باوجود کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے اسپن اٹیک پر توجہ نہ دی۔

- Advertisement -

انھوں نے اے اسپورٹس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے ورلڈ کپ کے لیے مجھ سے اور حفیظ سے مشورہ مانگا تھا۔ میں نے انھیں واضح طور پر بتایا کہ ایک اور اسپنر کی ضرورت ہے کیونکہ شاداب اور محمد نواز کی فارم ایشیا کپ سے پہلے ہی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔

ذکا اشرف نے کرکٹ سے متعلق معاملات پر صلاح مشورے کے لیے سابق کپتان مصباح، حفیظ اور انضمام الحق کو پی سی بی کی ٹیکنیکل کمیٹی کا حصہ بنایا تھا۔

تاہم حفیظ نے ایشیا کپ میں ٹیم کے مایوس کن کارکردگی اور پاکستان کے فائنل میں پہنچنے میں ناکامی کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔ انضمام کو بھی اس سال اگست میں دوسری بار پاکستان کا چیف سلیکٹر نامزد کیا گیا تھا تاہم وہ بھی استعفیٰ دے چکے ہیں۔

مصباح نے مزید کہا کہ میں نے انھیں بتایا تھا کہ دونوں اسپنرز کی کارکردگی سے ٹیم میں اعتماد پیدا نہیں ہوگا اور انھیں اسپن بولنگ کے حوالے سے منصوبہ بندی پر نظرثانی کرنا ہوگی۔

مصباح کا کہنا تھا کہ برصغیر کی کنڈیشنز میں اسپنرز اہم کردار ادا کرتے ہیں، ٹیم انتظامیہ کو اس پہلو کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ تاہم سابق کپتان نے افسوس کا اظہار کیا کہ کپتان بابر اور ہیڈ کوچ آرتھر نے ان کی رائے کو اہمیت نہیں دی۔

پاکستان مسلسل تیسری بار ورلڈ کپ کے لیے فائنل فور میں جگہ بنانے میں ناکام رہا۔ پاکستان کے نائب کپتان اور فرنٹ لائن اسپنر شاداب خان چھ میچوں میں صرف دو وکٹیں حاصل کرسکے۔

پارٹ ٹائمر افتخار احمد نے چار اور نوجوان اسامہ میر بھی صرف چار ہی وکٹیں لے پائے۔ محمد نواز جو کہ کافی دنوں سے ٹیم کے ساتھ ہیں انھوں نے لیگ مرحلے کے پانچ میچز میں محض دو وکٹیں حاصل کیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں