لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں آئیسولیشن کے دوران ہم کوئی پریکٹس نہیں کرپائے، تقریباً19دن کمروں میں ہی گزارے۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے کھلاڑی متاثر ہورہے ہیں، ہم بھی پریشان ہیں کورونا میں کیسے آگے چلنا ہے، کورونا کی وجہ سے فٹنس اور فیلڈنگ کاشعبہ متاثر ہوا، سیریز میں وبائی صورتحال کی وجہ سے فخرزمان ٹیم کو جوائن نہیں کرپائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ سے سیریز ہارنا مایوس کن ہے، نیوزی لینڈ سے سیریز ہارنے پر جواز پیش کرنے نہیں آیا، وسائل اور وقت کےتحت ہم نے اپنا100فیصد دینے کی کوشش کی، کرکٹ میں جتنی کوشش بھی کرلیں قسمت کا بھی کھیل ہوتا ہے، کافی ساری چیزیں ہیں جس کی وجہ سے ہم سیریز ہارے۔
کیا مصباح الحق کو ہیڈ کوچ کے عہدے سے ہٹایا جارہا ہے؟ پی سی بی نے وضاحت کردی
پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم دنیا کی مضبوط ٹیم ہے، دنیاکرکٹ میں بھی ٹیموں کی پرفارمنس اوپرنیچے ہورہی ہیں، ہم بھی کوشش کررہےہیں اس صورتحال سے کیسے نکلنا ہے، ٹیم پرفارمنس کو کیسے بہتر بنانا ہے اس پر بھی کام کرناہے، کیچزڈراپ ہوئے جس طرح سے بیٹنگ کرناتھی نہیں کرپائے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ہم نےاپنی طرف سے کمی نہیں چھوڑی، ہمیں قبول کرنا ہوگا کہ نیوزی لینڈ ٹیم ہم سے بہتر تھی، بابراعظم کی انجری سب سےبڑانقصان تھا، کوشش کرنی ہے کہ آگے مزیدبہتری لائیں، فیلڈنگ کابہت بڑا فیکٹ تھا، تمام کھلاڑی اپنی طرف سے پوری کوشش کررہےہیں۔
ہیڈکوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ پرفارمنس بہتر ہے، انجری اورفل اسٹرینتھ نہ ہونے کے باوجود اچھی کوشش کی، کرکٹ کمیٹی اجلاس میں کیا پوچھیں گے پتا نہیں، کرکٹ کمیٹی کےاجلاس میں رپورٹ پیش ہوگی، فوادعالم، فہیم اشرف اور محمدرضوان کی پرفارمنس اچھی رہی۔