لاہور: چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم مصباح الحق نے کہا ہے کہ کرکٹ بحالی کے لیے انگلینڈ کا دورہ ضروری تھا، دورہ انگلینڈ میں بہت سی مثبت چیزیں سامنے آئیں، بہت سی بہتر چیزیں کر سکتے تھے اور کر سکتے ہیں، سیریز میں نتائج توقع کے مطابق نہیں تھے جس کا افسوس رہے گا۔
ان خیالات کا اظہار آج ہیڈ کوچ اینڈ چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم مصباح الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، انھوں نے کہا انگلینڈ میں ہم درست راہ پر تھے، کو وِڈ 19 کے بعد دورہ انگلینڈ اہم تھا، ہمیں ٹیم کو طویل عرصے کے لیے مستحکم کرنے کی کوشش کرنی ہے، ہمیں ابھی مطلوبہ نتائج نہیں مل رہے لیکن طریقہ کار سے مطمئن ہوں۔
انھوں نے کہا اس دورے کی وجہ سے توجہ ڈومیسٹک کرکٹ پر نہیں رہی تھی، اب توجہ دوں گا، ٹیم نیچے کی طرف آ رہی تھی، سب کو اندازہ ہے کہ ایسا کیوں ہوا، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نئے لڑکوں کو درست سمت میں لے کر جائیں۔
مصباح الحق کا کہنا تھا ایک میچ کی بنیاد پر کسی کھلاڑی کے مستقبل کا فیصلہ نہیں ہوتا، سرفراز نے اچھی کیپنگ کی، سائیڈ میچز میں بھی پرفارم کیا، کیپنگ میں نمبر وَن انتخاب رضوان اور دوسرا سرفراز ہے، ہماری کوشش رہتی ہے کہ بابر اعظم کو پورا اختیار دیں، جتنی جلدی ہم اپنے فیصلوں سے سیکھتے ہیں کسی اور چیز سے نہیں سیکھتے۔
پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے دی، سیریز 1-1 سے برابر
چیف سلیکٹر نے کہا ٹیم کی ضرورت کے مطابق تبدیلی کر رہے ہیں، کسی ایک شخص کی بات نہیں، جو ٹیم کمبی نیشن میں فٹ ہوگا وہی کھلاڑی ٹیم کا حصہ ہوگا، غلطیاں تجربے کار کپتان بھی کرتے ہیں، بابر ابھی سیکھ رہا ہے، محمد حفیظ اور شعیب ملک اچھی بیٹنگ کر رہے ہیں، 11 ویں نمبر کے کھلاڑی کو بھی بیٹنگ پریکٹس کرنی ہے، نسیم شاہ اور دیگر نوجوان بولرز ٹیم کا مستقبل ہیں، لیکن نسیم شاہ سے جیمز اینڈرسن جیسی بولنگ کی توقع نہیں رکھ سکتے۔
مصباح نے کہا ہماری کوشش ہے کہ ورلڈ کپ پلان کے مطابق ہر ایک کو حصہ دیں، وہاب، حفیظ اور شعیب ملک پلان کا حصہ ہیں۔
ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ کوئی بھی کھیل کھیلتے ہیں تو جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں، ناتجربہ کار بولنگ کو پختہ ہونے کے لیے وقت دینا ہوگا، نوجوان کھلاڑیوں کو تسلسل کے ساتھ مواقع دیں گے، جب چیزیں حق میں نہ جا رہی ہوں تو افسوس ہونا فطری ہے، کبھی ساری چیزیں حق میں ہوتی تو موسم خلاف ہو جاتا ہے۔