تازہ ترین

حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرنے کا اعلان کر دیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 15...

آئی ایم ایف مشن چیف کا بیان پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار

اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا...

نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذ العمل ہوگیا

اسلام آباد : نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذالعمل ہوگیا،...

امریکا نے پاکستان میں من مانی گرفتاریوں کو ناقابلِ برداشت قرار دے دیا

واشنگٹن : امریکا میں سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی...

’میں ہوتی تو نعمان نیاز کو مائیک کھینچ کر مارتی‘

پی ٹی وی اسپورٹس کے اینکر نعمان نیاز کے لیجنڈ فاسٹ بولر شعیب اختر کے رویے پر جہاں پوری قوم کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے وہیں شوبز فنکار بھی شعیب اختر کے حق میں بیان دے رہے ہیں۔

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ مشی خان کا کہنا ہے کہ میں حیران ہوں کہ پی ٹی وی اسپورٹس چینل پر پروگرام میں لیجنڈ کرکٹرز اور ویمن ٹیم کی کپتان ثنا میر بھی موجود تھیں، میزبان نعمان نیاز سفارشی اور جاہل آدمی ہے جس نے شعیب اختر کے ساتھ بدتمیزی کی۔

مشی خان نے کہا کہ میں نے تو اسے پہلی مرتبہ دیکھا ہے اس نے اتنی بدتمیزی سے شعیب اختر سے بات کی، فاسٹ بولر کی بڑی ہمت ہے کہ برداشت کرلیا میں ہوتی تو وہیں سے اڑتا ہوا مائیک اس کے بڑے سے منہ پر مارتی اور پھر جاتی۔

اداکارہ نے کہا کہ نعمان نیاز کچھ تمیز سیکھیں آپ نے جو آج جاہلوں والی حرکت کی ہے، آپ کو کچھ تربیت کی ضرورت ہے، پی ٹی وی کو آپ پر پیسے خرچ کرکے تربیت دلوانی چاہیے۔

مشی خان نے مزید کہا کہ آپ کو سیکھنا چاہیے کہ پروگرام میں بلائے گئے مہمانوں سے کیسے بات کرتے ہیں، آپ کے جیسے لوگ دوسروں کا نام خراب کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی وی اسپورٹس چینل کے شو گیم آن ہے میں میزبان نعمان نیاز کی شعیب اختر کے ساتھ بدتمیزی نے گیم آف کردیا۔

اسپورٹس اینکر نعمان نیاز نے بھرے اسٹوڈیو میں ملکی و غیرملکی اسپورٹس تجزیہ کاروں کی موجودگی میں راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کے ساتھ نازیبا رویہ اپنایا اور شو چھوڑ کر جانے کا کہا۔

شعیب اختر نے معاملہ سنبھالنا چاہا اور بات کرنی چاہی لیکن نعمان نیاز بات کاٹ کر بریک پر چلے گئے تھے۔

بریک سے واپسی کے بعد ماحول بدلا ہوا نظر آیا، شعیب اختر نے غلطی نہ ہونے کے باوجود معذرت خواہانہ رویہ اپنایا مہمانوں سے معذرت کرتے ہوئے پی ٹی وی سے استعفیٰ دینے اور شو چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا۔

Comments