واشنگٹن: ہندوتوا واچ تنظیم نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں رواں برس 6 ماہ کے دوران مسلمانوں کے خلاف روزانہ نفرت انگیز تقاریر کی گئیں۔
واشنگٹن میں اقلیتوں پر حملوں کی نگرانی کرنے والے گروپ ہندوتوا واچ کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس چھ ماہ کے دوران روزانہ کی بنیاد پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کی گئیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں بھارت میں مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر کے واقعات اوسطاً ایک دن میں ایک سے زیادہ تھے۔
پیر کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی نفرت انگیز تقاریر کے اجتماعات کے 255 دستاویزی واقعات ہوئے، تاہم گزشتہ برسوں کا کوئی تقابلی ڈیٹا نہیں دیا گیا۔ نفرت انگیز تقاریر کے زیادہ تر واقعات میں سازشی نظریات کا ذکر کیا گیا اور مسلمانوں کے خلاف تشدد اور سماجی اور اقتصادی بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
#Report—— 255 documented incidents of hate speech events/gatherings targeting Muslims recorded in the first half of 2023. Overwhelmingly, 205 (80%) of these hate speech events occurred in BJP-ruled states and union territories.
Read the full report here: https://t.co/RFpLx8Ac1C pic.twitter.com/URqtmLuc7a
— HindutvaWatch (@HindutvaWatchIn) September 26, 2023
ہندوتوا واچ کی رپورٹ کے مطابق 80 فی صد واقعات بی جے پی کے علاقوں میں رونما ہوئے، 70 فی صد واقعات ان ریاستوں میں ہوئے، جہاں اگلے چند ماہ میں انتخابات ہونے والے ہیں۔
ہندوتوا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے 6 ماہ میں 250 سے زائد نفرت انگیز تقاریر کی گئیں۔