واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی وزیر اعظم کی آمد اور مودی ٹرمپ ملاقات کے موقع پر کشمیری اور سکھ برادری نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی صدر ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر کشمیری، سکھ برادری کی بڑی تعداد اور بھارت کی دیگر اقلیتیں وائٹ ہاؤس کے باہرمودی کیخلاف سراپا احتجاج رہیں۔
مظاہرین نے کشمیر اور خالصتان کے جھنڈے اور احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
اس موقع پر مظاہرین نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ نریندر مودی اور اس کی کابینہ کو سکھوں پر مظالم کا ذمہ دار قرار دیا جائے۔
یاد ریے کہ گزشتہ روز ٹرمپ مودی ملاقات سے قبل سکھ فارجسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے کیپیٹل ہل کا دورہ کیا تھا اور کانگریس اراکین کو قاتلانہ حملہ سازش میں مودی کے ملوث ہونے کے ثبوت پیش کیے تھے۔
واضح رہے کہ امریکا سے غیر قانونی طور پر مقیم سیکڑوں ڈی پورٹ کیے گئے بھارتی شہریوں پر 20 دیگر ممالک کے بھی دروازے بھی بند ہوگئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈی پورٹ کیے گئے یہ شہری اب امریکا تو کیا دیگر 20 ممالک میں بھی قدم نہیں رکھ سکیں گے، ان ممالک میں کینیڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، برطانیہ سمیت 20 دیگر ممالک شامل ہیں۔