ٹیسٹ کرکٹر محمد عباس نے ٹیم میں شامل نہ ہونے پر خاموشی توڑ دی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باؤنسر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے محمد عباس نے کہا کہ اتنی محنت کے بعد بھی نظر انداز ہونے پر دکھ ہے، انگلینڈ منتقل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب مینجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف تبدیل ہوا تو مجھے دو ٹیلیفون آئے جب محمد وسیم چیف سلیکٹر بنے انہوں نے فون کرکے کہا کہ آپ ٹیم کا حصہ نہیں ہو لیکن ہماری نظریں آپ کے اوپر ہیں۔
محمد عباس نے کہا کہ کچھ نہیں بتایا گیا کہ اسپیڈ یا فارم کی وجہ سے ڈراپ کررہے ہیں اور آپ ان خامیوں پر کام کریں ایسا کچھ بھی مجھ سے نہیں کیا گیا۔
ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ دوسری مرتبہ فون آیا تو میرے پاس سینٹرل کنٹریکٹ سی تھا پرفارمنس کے بعد بی میں آیا اور پھر کنٹریکٹ سے ہی باہر کردیا گیا۔
محمد عباس نے کہا کہ ایک دفعہ ٹیم سے باہر ہونے کی کال آئی اور ایک مرتبہ کہا گیا کہ آپ سینٹرل کنٹریکٹ کا حصہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں مصباح، سرفراز اور بابر کے انڈر سیریز کھیلا ہوں انہوں نے بھی مجھ سے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں اور اپنی محنت کا سلسلہ جاری رکھیں۔
محمد عباس نے کہا کہ میری بولنگ اسپیڈ ایوریج 128 تھی لیکن 135 تک بھی بولنگ کی جب شولڈر انجری ہوئی تو تب بھی کچھ میچز کھیلاتھا۔