لاہور: منی لانڈرنگ اور بینکنگ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین ایف آئی اے دفتر میں پیش ہوئے ، جہاں تفتیشی ٹیموں نے جہانگیر ترین سے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کی۔
تفصیلات کے مطابق چینی اسکینڈل میں جہانگیر ترین ایف آئی اے کے دفتر پہنچ گئے، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو 7ارب سے زائد مبینہ مالیاتی فراڈ کی تفتیش کیلئے طلب کررکھا تھا۔
جہانگیر ترین ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے ، جہانگیر ترین کے ہمراہ ان کے کمپنی سیکرٹری مقصود ملہی بھی موجود تھے ، ایف آئی کی تفتیشی ٹیموں نے جہانگیر ترین سے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کی ، جس کے بعد وہ روانہ ہوگئے۔
خیال رہے جہانگیرترین کے خلاف ایف آئی اے میں 2 ایف آئی آر درج ہیں ، ایف آئی اے کی جانب سے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین سے 5 سوالات پوچھے گئے تھے تاہم جہانگیر ترین نے10 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری کرارکھی ہے۔
اس سے قبل جہانگیر ترین کے صاحبزادےعلی ترین بھی آج ایف آئی اے میں پیش ہوئے تھے ، جہاں ان سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی اور علی ترین نے 5 سوالات کے دستاویزی جوابات جمع کرائے۔
خیال رہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جہانگیرترین اور ان کے خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد کردیے ہیں، جن میں علی ترین کے 21 ، جہانگیر ترین کے 14 اور انکی اہلیہ کا ایک اکاونٹ شامل ہیں ، اکاونٹس ایف آئی اے لاہور کی درخواست پر منجمد کئے گئے اور ان اکاونٹس میں کروڑوں روپے رقم موجود ہیں۔