راولپنڈی : جعلی اکاؤنٹس کیس کا پہلانیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کےلیےمقرر کردیا گیا اور سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سمیت تمام ملزمان انیس اپریل کوطلب کرلیا ہے۔
تفصیلات احتساب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جعلی اکاؤنٹس کیس کا پہلا ٹرائل شروع کر دیا عدالت نے پہلے نیب ریفرنس کو باقاعدہ سماعت کےلیےمقرر کردیا اور سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سمیت تمام ملزمان انیس اپریل کو طلب کرتے ہوئے سمن جاری کردیے۔
طلب کیےجانےوالوں میں آصف زرداری کےقریبی ساتھی یونس قدوائی کےایم سی کےچار سابق اور چار موجودہ افسران بھی شامل ہیں، ملزمان پرلائبریری اور مندر کےپلاٹ کی غیرقانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں، عدالت سزا دے۔
گذشتہ روز نیب نے آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی یونس کوڈواوی اور کے ایم سی کے سابق ایڈمنسٹریٹر و کمشنر سمیت 9 ملزمان کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق پہلا عبوری ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا تھا۔
مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے پہلا ریفرنس دائر کردیا
نیب ریفرنس میں ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اور فلاحی مقاصد کے لئے مخصوص پلاٹس غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔
ملزمان کی فہرست میں سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سید ، کے ایم سی کے سابق میٹروپولیٹن کمشنر متانت علی خان، سمیع الدین صدیقی ، نجم الزمان ، سید خالد ظفر ہاشمی ، سید جمیل احمد،عبدالرشید ، عبدالغنی اور یونس کوڈواوی شامل ہیں۔
بعد ازاں ریفرنس دائرہوتے ہی آصف زرداری کےفرنٹ مین نے 60کروڑمالیت کے2پلاٹ نیب کےحوالےکردیئے تھے ، یونس قدوائی پارک لین اسٹیٹس میں آصف زرداری کا بزنس پارٹنر ہے ، سرکاری پلاٹ مندراورلائبریری کیلئےمختص تھا۔
واضح رہے ریفرنس دائرکرنےکی منظوری چیئرمین نیب کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈکےاجلا س میں دی گئی تھی۔