اشتہار

منی لانڈرنگ کیس : پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: مقامی عدالت نے ایف آٸی اے منی لانڈرنگ کیس میں پرویز الہی کا جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی کو کیمپ جیل سے گرفتار کرنے کے بعد ان کا جسمانی ریمانڈ لینے کیلئے ضلع کچہری لایا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ایف آئی اے کے وکیل نے تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، سرکاری وکیل نے بتایا کہ پرویز الٰہی کیخلاف پانچ کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج ہے اور جو ملزم منی لانڈرنگ میں سہولت کار ہو یا شامل ہو اس سے تحقیقات ہونی ہے، ایف آئی اے کے وکیل نے تفتیش کرنی ہے کہ کتنے مزید افراد اس منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں اس کی معلومات حاصل کرنی ہیں۔

- Advertisement -

ایف آٸی اے نے وکیل نے کہا کہ 2004 میں ایک کمپنی بنائی گئی، 71 فیصد شئیر ان کے ہیں یہ آف شور کمپنی ہے، جنرل مینٹرنگ کمپنی یہ پانامہ میں شامل ہے،تمام دیگر کمپنیوں کا پتہ ایک ہیں، مونس الٰہی 23 فیصد شئیر کا مالک ہیں جبکہ ٹریکٹر بنانے والی کمپنی 2012 میں لائسنس کی معیاد ختم ہو گئی اور 2016 میں انہیں رقم منتقل کی گئی اور آف شور کمپنیوں کے ذریعے پیسہ پاکستان منتقل کیا گیا۔

سرکاری وکیل کے مطابق تفتیش میں معلوم ہو گا کہ ملزم قصور وار ہے یا نہیں، پرویز الہی کے وکیل رانا انتظار نے جسمانی ریمانڈ دینے کی مخالفت کی اور کہا ایف آئی آر کے پہلے صفحے پر پرویز الٰہی کا کوئی نام نہیں لیا گیا، دوسرے صفحہ پر پرویز الٰہی کا نام درج کیا گیا ہے، اس مقدمہ میں پرویز الٰہی پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے۔

رانا انتظار کا کہنا تھا کہ کہ گزشتہ روز پرویز الٰہی کی ضمانت ہوئی ہے اور اس مقدمے میں کوئی نوٹس تک جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی عدالت سے اس مقدمے میں گرفتاری کے لیے رجوع کیا گیا۔

پرویز الہی کے وکیل نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ اسی نوعیت کے الزامات پر ایک مقدمہ خارج کر چکی ہے، وکیل نے استدعا کی کہ پرویز الہی کو منی لانڈرنگ کے مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے، ان کے ساتھ مناسب سلوک نہیں ہو رہا کوٸی سہولت نہیں دی گٸی، کوٹھڑی کے فرش پر کیڑے ریگتے ہیں جو لباس پہلے دن پہنا تھا، آج بھی وہی ہے، یہ ہاٸی کورٹ کا بھی حکم نہیں مان رہے۔

عدالت نے وکلا کے دلاٸل سننے کے بعد جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی اور سابق وزیراعلی کو جوڈیشل ریمانذ پر جیل بھجوا دیا۔

Comments

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں